شام میں روس کے فضائی حملے : 54 عام شہری ہلاک : 5 بھائی شامل

بیروت 28 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) شام کے باغیوں کے کنٹرول والے علاقہ میں روس کے مشتبہ فضائی حملوں میں کم از کم 54 عام شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ حملے گذشتہ 24 گھنٹوں میں کئے گئے ہیں۔ ایک حقوق انسانی گروپ نے یہ بات بتائی ۔ حقوق انسانی کے شامی گروپ کا کہنا ہے کہ یہ حملے چہارشنبہ سے شروع ہوئے تھے ۔ اس دن جملہ 29 عام شہری ہلاک ہوئے جن میں نو خواتین اور تین بچے بھی شامل ہیں۔ ان حملوں میں آئی ایس گروپ کے کنٹرول والے گاووں کو نشانہ بنایا گیا تھا ۔ ان حملوں میں مزید 15 شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں جن میں پانچ نوجوان بھائی بھی شامل ہیں۔ یہ حملے الباب شہر میں کئے گئے تھے ۔ یہ بھی شمالی صوبہ حلب میں آئی ایس کا گڑھ سمجھا جاتا ہے ۔ حقوق انسانی گروپ کا کہنا ہے کہ مزید 10 عام شہری اس وقت ہلاک ہوئے جب گھانتو نامی ایک ٹاؤن پر روس کی جانب سے حملے کئے گئے ۔ مہلوکین میں سات بچے بھی شامل ہیں۔ اس ٹاؤن پر بھی آئی ایس کا قبضہ ہے اور یہ شہر صوبہ ہومس کے وسط میں واقع ہے ۔برطانیہ سے کام کرنے والے اس گروپ کا اس طرح کے حملوں کی اطلاعات کیلئے انحصار وہاں کام کرنے والے کارکنوں پر ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے شامی ‘ روسی اور امریکی اتحادی طیاروں کے حملوں میں امتیاز بھی کیا جاتا ہے ۔ ایسا ان طیاروں کی پرواز کے انداز سے کیا جاتا ہے ۔ روس کی جانب سے ماہ ستمبر میں صدر بشار الاسد کی حمایت میں باغیوں کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کیا گیا تھا ۔ امریکہ کی جانب سے بھی آئی ایس کے خلاف شام اور عراق میں حملے کئے جاتے ہیں۔