شام میں جڑواں بچے سفری دستاویزات کے انتظار میں ہلاک

طرابلس ۔ 25 اگست (سیاست ڈاٹ کام) شام میں دو جڑواں بھائی جن کے جسم جڑے ہوئے تھے بیرون ملک سفر کے لیے دستاویزات کے انتظار میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ نوراس اور معاذ 23 جولائی کو دوما کے زہرا ہاسپٹل میں آپریشن کے ذریعے پیدا ہوئے۔ پیدائش کے وقت بچوں کا وزن 12 پونڈ تھا۔ دوما قصبہ شامی باغیوں کے قبضے میں ہے لیکن گذشتہ دو برسوں سے صدر بشار الاسد کی حامی افواج نے قصبے کو گھیر رکھا ہے اور عملاً کوئی چیز حکومتی افواج کی مرضی کے بغیر اس قصبے میں نہیں پہنچ سکتی۔ سیرین امریکن میڈیکل چیاریٹی کی جانب سے اپیل کے بعد بشار الاسد کی حکومت نے 12 اگست کو دونوں بچوں کو اپنی ماں کے ہمراہ دمشق منتقل ہونے کی اجازت دی تھی۔ معاذ اور نوارس کے دھڑ سینے سے جڑے ہوئے تھے اور دونوں کا دل ایک ہی تھیلی میں تھا۔ سیرین امریکن میڈیکل چیاریٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر محمد قطب نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ پوری دنیا مل کر بھی ان بچوں کو شام سے باہر منتقل کرنے کی اجازت نہ حاصل کر سکی۔ محمد قطب نے پچھلے ہفتے وال اسٹریٹ جنرل کو بتایا تھا کہ انھیں خدشہ ہے کہ بچوں کو بیرون ملک سفر کی اجازت اس لیے نہیں دی جا رہی کیونکہ ان کے علاج کی پیشکش امریکہ اور سعودی عرب سے آئی تھی۔ شام کی حکومت سمجھتی ہے کہ سعودی عرب اور امریکہ بشار الاسد کے مخالف باغیوں کی حمایت کرتے ہیں۔