اپریل26کے روزایک شادی کی تقریب میں ’اونچی ذات کے شخص‘ کے سامنے کرسی پر بیٹھ کر کھانا کھانے کی وجہہ سے جیتندر داس کو مبینہ طور پر پیٹا گیاتھا
دہرادؤن۔ اکیس سالہ دلت نوجوان جس کی اونچی ذات والوں کے سات لوگوں کے ہاتھوں سے پیٹائی کے نوروز بعد دہرادؤں کے ایک اسپتال میں اتوار کے روز موت ہوگئی تھی‘ ان میں تین ملزم کو اتراکھنڈ کے صلع تہری گراہوال سے گرفتار کرلیاگیاہے۔
اپریل26کے روزایک شادی کی تقریب میں ’اونچی ذات کے شخص‘ کے سامنے کرسی پر بیٹھ کر کھانا کھانے کی وجہہ سے جیتندر داس کو مبینہ طور پر پیٹا گیاتھا
سرکل افیسر اتم سنگھ جو معاملے کی جانچ کررہے ہیں نے کہاکہ تین لوگ سوبات سنگھ‘ گجندر سنگھ او رحکم سنگھ کے ساتھ تفتیش کی جارہی ہے او رمنگل کے روز انہیں عدالت میں پیش کردیاجائے گا
انہوں نے کہاکہ ”تحقیقاتی او رپوسٹ مارٹم رپورٹ حاصل ہوگئی ہے‘ ماباقی چار ملزمین کو بھی فوری حراست میں لے لیاجائے گا“۔
ایک ڈاکٹر جو داس کے پوسٹ مارٹم میں شامل تھا نے کہاکہ ابھی رپورٹ نہیں ائی تھی‘ مگر ابتدائی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ جسمانی اذیت سے نہیں بلکہ کچھ بیماری تھی جس کی وجہہ سے اس کی مو ت ہوئی ہے۔
مذکورہ ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ”تاہم گھٹنے او ر کونی پر زخم کے نشان تھے“۔
تحقیقاتی ٹیم کا حصہ رہے کہ ایک پولیس افیسر نے نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر کہاکہ ڈاکٹر س نے جانکاری دی ہے کہ داس کی موت جسمانی بدسلوکی کا نتیجہ نہیں ہے۔