نیویارک۔ سی این این نے صدر ٹرمپ اور ان کے کئی ساتھیوں کے خلاف ہتک عزت کامقدمہ درج کرتے ہوئے فوری طور پر ان کے نمائندے جیم اکوسٹا پر عائد امتناعات کو برخواست کرنے اور وائٹ ہاوز میں ا ن کے داخلہ کو منظوری دینے کی مانگ کی ہے۔مذکورہ کیس وائٹ ہاوز کی جانب سے اکوسٹا کے پریس پاس جس کو سکریٹ سروسیس’’ ہارڈ پاس ‘‘ بھی کہتا ہے پچھلے ہفتے منسوخ کرنا کا ردعمل ہے
۔مذکورہ مقدمہ میں الزام عائد کیاگیا ہے کہ اکوسٹا او رسی این این کے پہلے اور پانچوں ترمیمی حقوق کی امتناع کے ذریعہ خلاف ورزی کی گئی ہے۔منگل کی صبح واشنگٹن ڈی سی کے ضلع کی امریکی عدالت میں مقدمہ درج کیاگیا۔اس کو جج ٹیموتی جے کیلی کو تفویض کیاگیا ہے جس کا تقرر ٹرمپ نے کیا ہے
مذکورہ جج نے چہارشنبہ کے روز11بجے دن تک کا وقت مدعی کو مقدمہ کے متعلق جواب پیش کرنے کے لئے دیا ہے۔ عدالت نے چہارشنبہ کے روز3:30سہ پہر کا وقت سنوائی کے لئے مقرر کیاہے۔سی این این اور اکوسٹا دونوں کو کیس میں اہم درخواست گذاربنایاگیاہے۔
جس میں چھ لوگوں کے خلاف عدالت میں اپیل کی گئی ہے جس میں ٹرمپ‘ چیف اسٹاف جان کیلی‘ پریس سکریٹری سارہ سینڈرس‘ ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے کمیونیکشن بل شائین‘ سکریٹریٹ سرویس ڈائرکٹر رانڈلوٹ الیس‘ اور سیکریٹ سرویس افیسر جس نے پچھلے ہفتہ چہارشنبہ کے روز اکوسٹا کا ہارڈ پاس چھین لیاتھا کے نام شامل ہیں۔
مذکورہ چھ لوگوں کا نام اپیل میں اس لئے ہے کیونکہ اکوسٹا کی برطرفی کے جبری اعلان میںیہ لوگ شامل ہیں۔ ادارے کے عملے کو جاری کردہ داخلی میمو میں عالمی سی این این کے صدر جیف زوکیر نے کہاکہ’’ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے جس پر ہم خاموش تماشائی بنے رہیں۔ مگر وائٹ ہاوز کا اقدام قابل افسوس ہے‘‘