سیڈیشن کیس کے بعد کانگریس کی دیویا اسپندانا نے دوبارہ ٹوئٹ کرکے ’ وزیراعظم کو چور‘ کہہ دیا

مذکورہ ٹوئٹ ہندوستان بھر میں جاری رافائیل ائیر کرافٹ معاہدے پر کانگریس صدر راہول گاندھی کے مودی حکومت کے ساتھ بنے ذہن کا نتیجہ ہے
نئی دہلی ۔کانگریس لیڈر دیویا اسپندانہ کے خلاف سیڈیشن کا کیس بک ہونے کے ایک روز بعد لکھنو میں وزیراعظم نریندر مودی پر سوشیل میڈیاکے ذریعہ دوبارہ ’’چو ر ‘‘ کہہ دیا۔

اپسندانہ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ’’ آپ کی حمایت کاشکریہ دوستو۔ او ران کے لئے جنھوں نے ٹوئٹ کو پسند نہیں کیا‘ میں کیاکہہ سکتی ہوں؟اگلے مرتبہ اس سے بہتر رہے گا۔ ہندوستان میں اب سیڈیشن قانون عام ہوجانا چاہئے۔

اس کا غلط استعمال افسوسناک ہے۔ ان کے لئے بھی جنھوں نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

ہیش ٹیگ کے ساتھ پی ایم چور ہے‘‘۔ ساوتھ انڈیامیں رامیا کے نام سے مقبول اداکار سے سیاست داں بننے والی 36سالہ اسپندانہ نے ا س قبل ٹوئٹ میں وزیراعظم نریند رمودی کی فوٹو شاپٹ تصویر جس پر لفظ ’ چور‘ ماتھے پر تحریر پوسٹ کیاتھااورساتھ میں ہیش ٹیگ چور پی ایم چپ لکھ دیاتھا۔

سیدرضوان احمد جس نے اپنی شناخت سماجی کارکن اور وکیل کے طور بتائی ہے کی شکایت پر مشتمل ایف ائی آر کی کاپی بھی ٹوئٹ کردی۔ لکھنو پولیس نے اسپندانہ کے خلاف ائی پی سی کے سیکشن124اے اور67کے تحت مقدمہ درج کیا۔

مسٹر احمد نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اپنی شکایت درج کرنے پر اترپردیش پولیس کاشکریہ بھی ادا کیا۔انہو ں نے کہاکہ ’’ میں او رمیرے دوستوں کوٹوئٹر پر شکایت دستیاب ہوئے کیونکہ آپ وزیراعظم ہے سارے ملک ‘ نہ کہ کسی ایک پارٹی کے‘‘۔

اب تک یہ صاف نہیں ہوا کہ کیا لکھنو پولیس اسپندانہ کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب کرے گی یا نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بھی شکایت کی جانچ کی جارہی ہے۔مذکورہ ٹوئٹ ہندوستان بھر میں جاری رافائیل ائیر کرافٹ معاہدے پر کانگریس صدر راہول گاندھی کے مودی حکومت کے ساتھ بنے ذہن کا نتیجہ ہے۔

کیونکہ راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ مسٹر مودی کی ایماء پر رافائیل معاملے میں انل امبانی کوشامل کیاگیا ہے۔

مسٹر گاندھی بھی ٹھیک اسی طرح کے الفاظ کاوزیراعظم کے خلاف استعمال کرتے ہیں جس طرح کے الفاظ اسپندانہ نے جاری کئے ہیں۔

ایک روز پہلے اسپندانہ نے ان کی پارٹی کی بی جے پی کے متعلق کیارائے ہے اس کے متعلق ٹوئٹ کرتے ہوئے ’’ مودی اور ان کی حکومت کے اسکام او رکارپوریشن ‘‘ کی فہرست ۔ جس کاعنوان تھابی جے پی کے اے ٹو زیڈاسکام‘‘۔

انہوں نے الفاظ کی تربیت کی مناسبت سے ’’ برہشٹاچاری جنتا پارٹی‘‘بی جے پی سیاست دانوں سمریتی ایرانی ‘ آنندی بین پٹیل‘ شیوراج سنگھ چوہان ‘ پرکا ش جاوڈیکر‘ جئے شاہ ‘ للت مودی‘ نیراؤمودی‘ بی یس یدارپا‘کے علاو ہ دیگر کے نام اس فہرست میں شامل کئے تھے