جمو ں : نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہ انتخابات جیتنے کے لئے سیاستدان نفرتوں جوجنم دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ملک کی حالت یہ ہے کہ بھگوان رام او راللہ کے نام پر ووٹ مانگے جاتے ہیں اور یہ بتایا جاتا ہے کہ ’’ گاڈ ‘‘ خطرہ میں ہے۔انھوں نے کہا کہ ہندوستان آزادی کے بعد آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے چلا گیا ہے۔
فاروق عبد اللہ نے ان باتوں کا اظہار یہاں ایک اسکول میں منعقدہ تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ سیاستدان نفرتوں کو جنم دیتے ہیں ۔
وہ انتخابات جیتنے کیلئے نفرتیں پیدا کر رہے ہیں ۔جب سے ہندوستان آزاد ہوا ہے تب سے یہ ملک مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہے ۔کیونکہ ووٹوں کے لئے لوگوں کو طبقوں میں بانٹا گیا ۔جب ووٹنگ کا وقت آتا ہے تو کہتے ہیں گاڈ خطرہ میں ہے۔فاروق عبد اللہ نے ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں گاڈ کو مندروں او رگرجا گھروں میں نہیں دیکھتا ہوں بلکہ گاڈ ہماری روح میں ہوتا ہے۔
جب آپ اپنے اندر کے گاڈ کو پہچانو گے تو آپ کبھی کسی دوسرے کے مذہب پر انگلی نہیں اٹھاؤگے ۔میرا گاڈ مجھ سے کہتا ہے کہ کوئی مذہب برا نہیں ہے ۔جب آپ دوسرے کے مذہب کا احترام نہیں کریں گے تو آپ کے مذہب کا بھی کوئی احترام نہیں کرے گا۔
یہ جو ہم میں نفرتیں پیدا ہورہے ہیں ان نفرتوں کو چھوڑ و او رمحبتیں پیدا کرو۔او رجب تک تم لوگ محبت پیدا نہیں کروگے تب تک انسان بھی نہیں بنیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ جب ریاست میں 1987ء میں انتخابات ہوئے میں نے انتخابی مہم کے سلسلہ میں ایک علاقہ کا دورہ کیا ۔میں نے وہاں وہ جھنڈے دیکھے جن پر اللہ اور نبی پاک ﷺ کا نام لکھا ہوا تھا ۔
میں جب رات کے ۱۲؍ بجے گھر آیا تو میری آنکھوں میں آنسوں تھے ۔میری ماں نے مجھ سے کہا کہ تم کیوں رو رہے ہو۔میں نے کہا کہ ماں ہمارا وطن تباہ ہوجائے گا۔اب لوگ خدا کے نام پر ووٹ مانگنے لگے ہیں۔۔کیا خدا کو ووٹ چاہئے ؟ ووٹ تو ہمیں چاہئے۔