سہراب الدین انکاونٹر مقدمہ میں امیت شاہ کو سپریم کورٹ کی راحت

کلین چٹ کے خلاف ہرش مندر کی درخواست مسترد، متعلقہ شخص کے عدالت سے رجوع ہونے پر بنچ کا استفسار

نئی دہلی ۔ یکم ؍ اگست (سیاست ڈاٹ کام) صدر بی جے پی امیت شاہ کو ایک بڑی راحت فراہم کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے سہراب الدین شیخ فرضی انکاونٹر مقدمہ میں ذیلی عدالت کی جانب سے دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھا اور اس کے احیاء کی درخواست مسترد کردی۔ جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس بھوشن پر مشتمل بنچ نے سماجی کارکن ہرش مندر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ان سے عدالت سے رجوع ہونے کے بارے میں سوال کیا۔ بنچ نے کہا کہ جب کسی شخص کا قریبی تعلق ہوتا ہے تو یہ معاملہ کچھ اور ہوتا ہے لیکن جس شخص کا اس معاملہ سے دور کا بھی تعلق نہ ہو اور وہ مقدمہ کے احیاء کی درخواست کرے تو یہ بالکل الگ بات ہوگی۔ سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے ہرش مندر کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ عوام میں یہ احساس ہونا ضروری ہیکہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں جس پر عدالت نے کہا وہ کسی کو بھی قانون سے بالاتر نہیں سمجھتی۔

کپل سبل نے بتایا کہ سی بی آئی نے چارج شیٹ پیش کی لیکن وہ یہ بات سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اس نے اچانک اپنا موقف کیوں بدل دیا۔ یہاں تک کہ سہراب الدین کے بھائی نے بھی امیت شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد دستبرداری اختیار کرلی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اعلیٰ سطحی مقدمہ ہے جسے گجرات سے مہاراشٹرا منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے عوام کے ساتھ انصاف ہونا چاہئے۔ اس مرحلہ پر بنچ نے اس مقدمہ میں ہرش مندر کے رجوع ہونے کے بارے میں سوال اٹھائے۔ کپل سبل نے ماضی کے چند فیصلوں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ اس مقدمہ میں سماج کا کوئی بھی فرد حصہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بمبئی ہائیکورٹ کو ہرش مندر کی درخواست مسترد نہیں کرنی چاہئے تھی اور وہ اس مسئلہ پر کارروائی کرسکتی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ سی بی آئی نے چارج شیٹ پیش کی اور امیت شاہ کو ملزم نمبر 16 قرار دیا۔

یہ ایک قتل کا مقدمہ ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے امیت شاہ کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے کئی فیصلوں کا حوالہ دیا اور اس مقدمہ میں ہرش مندر کے عدالت سے رجوع ہونے کے بارے میں سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدالت پہلے ہی فیصلہ سنا چکی ہے کہ اگر کسی شخص کا مقدمہ سے تعلق نہ ہو تو وہ کسی کی بھی قانونی چارہ جوئی میں مداخلت نہیں کرسکتا۔ ہرش مندر نے اپنی درخواست میں 30 ڈسمبر 2014ء کو ممبئی سیشن کورٹ کے دیئے ہوئے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی خواہش کی۔ ممبئی سیشن کورٹ نے اس فیصلہ میں امیت شاہ کو بری کردیا تھا۔ ہرش مندر پہلے بمبئی ہائیکورٹ سے رجوع ہوئے جس نے جاریہ سال مارچ میں ان کی درخواست مسترد کردی تھی۔

سہراب الدین انکاونٹرمقدمہ … بیک نظر
l 22 تا 23 نومبر 2005ء : سہراب الدین، اس کی اہلیہ کوثر بی اور ساتھی تلسی پرجاپتی کو
گجرات پولیس نے مہاراشٹرا میں سانگلی کے مقام سے اٹھا لیا۔ وہ ذریعہ بس حیدرآباد سے
احمدآباد جارہے تھے۔
l 26 نومبر 2005ء : سہراب الدین کو مبینہ طور پر فرضی انکاونٹر میں ہلاک کردیا گیا۔
l 28 نومبر 2005ء : کوثر بی کو ہلاک کردیا گیا۔
l 28 ڈسمبر 2006ء : پرجاپتی کو چھاپری گاؤں میں ہلاک کردیا گیا۔
l جنوری 2010ء : سپریم کورٹ نے مقدمہ سی بی آئی کے حوالہ کیا۔
l 23 جولائی 2010ء : سی بی آئی نے چارج شیٹ میں امیت شاہ کو ملزم قرار دیا۔
l 25 جولائی 2010ء : سی بی آئی نے امیت شاہ کو گرفتار کیا۔
l 29 اکٹوبر 2010ء : گجرات ہائیکورٹ نے امیت شاہ کی ضمانت منظور کی
l 27 ستمبر 2012ء : سپریم کورٹ نے مقدمہ کی سماعت گجرات سے ممبئی منتقل کی۔
l 8 اپریل 2013ء : سپریم کورٹ نے پرجاپتی مقدمہ اور سہراب الدین مقدمہ کو
یکجا کردیا۔
l 30 ڈسمبر 2014ء : ممبئی سیشن کورٹ میں مقدمہ میں امیت شاہ کو کلین چٹ دی۔
l جولائی 2016ء : امیت شاہ کو کلین چٹ برقرار رکھنے بمبئی ہائیکورٹ کے فیصلہ کو چیلنج
کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔
l یکم ؍ اگست 2016ء : سپریم کورٹ نے امیت شاہ کو کلین چٹ کے خلاف درخواست
مسترد کردی۔