سہارنپور کے دلت اور ٹھاکر تصادم کے خلاف جنتر منتر پر دلتوں کا احتجاج

نئی دہلی: سینکڑوں کی تعداد میں اتوار کے روزدلتوں نے جمع ہوکر ملک کی راجدھانی دہلی میں احتجاجی دھرنے منظم کیا اوردلت سماج کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کیاجو کہہ رہے ہیں کہ 5مئی کو اترپردیش کے سہارنپور میں ٹھاکروں کے مظالم سے متاثر ہیں۔

جنتر منتر پر منعقدہ اس احتجاج کی قیادت نو تشکیل شدہ دلت تنظیم بھیم آرمی اورضکع سہارنپور کے نوجوانوں کے بشمول اطراف واکناف کے دیہاتوں سے ائے نوجواونوں پر مشتمل گروپ کررہاتھاجس میں کل ہند اسٹوڈنٹ اسوسیشن بھی شامل تھا جو سی پی ائی ایم ایل کی طلبہ تنظیم ہے۔

اے ائی ایس اے کے قومی صدر سوچیتا دی نے ائی اے این ایس سے کہاکہ ’’ ہمارا مطالبہ ہے کہ چندرشیکھر آزاد( بھیم آرمی کے بانی رکن) پر لگائے گئے الزامات سے دستبرداری اختیار کی جائے اور دلت دیہاتیوں کی جائیدادوں کو تباہ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ‘‘۔سہارانپور گاؤں میں مہارانہ پرتاپ جینتی کے موقع پر بڑے آواز سے لاؤ اسپیکر کے ذریعہ موسیقی بجانے پر اعتراض کے بعد دلتوں اور ٹھاکروں کے درمیان یہ تصادم کا واقعہ پیش آیا۔

اس جھڑپ میں ایک کی موت اور 16بری طرح زخمی ہوگئے۔احتجاجی دھرنے میں موجوداے ائی ایس اے کے رکن نے کہاکہ نیا دلت گروپ ’’ بڑی بھیڑ‘‘ جمع کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ پہلے احتجاجی پروگرام میں دس سے پندرہ ہزار دلتوں نے حصہ لیا ہے۔اے ائی ایس اے لیڈر نے ائی اے این ایس سے کہاکہ بھیم آرمی تعلیمی یافتہ نوجوانوں کا ایک گروپ ہے جو زمینی سطح سے دلتوں کے مسائل کے متعلق کام کررہا ہے اور دلتوں کے حقوق ان کی تعلیم اور ملازمت میں تحفظات کی فراہمی کے لئے جدوجہد بھی کررہا ہے ۔