سکندر لودھی کے مقبرے کا انتظار ختم ‘ تزین نو اور آہک پاشی کاکام شروع

لودھی سلطنت کے دوسری حکمران کا مقبرہ لودھی گارڈن میں ہی موجود ‘ جس کی حالت نہایت ابتر ہے۔
نئی دہلی۔لودھی خاندان (1451-1526) کے سلطان دوم سکندر لودھی کا مقبرہ کو بچانے کاکام شروع کردیاگیا ہے۔

سکندر لودھی نے (1489-1517)تک حکمرانی کی تھی۔ کئی سال کے انتظار کے بعد تزائن نو کا کام شروع کیاگیا ہے۔

یہ مقبرہ لودھی گارڈن میں ہے۔ جس کے تحفظ کی ذمہ داری آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا( اے ایس ائی )کی ہے۔اے ایس ائی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ تزائن نو کا کام حال ہی میں شروع کیاگیا ہے۔ حالانکہ بارش نے اس میں روکاٹ کھڑی کی ہے۔ فی الحال تحفظ کا کام روکنا پڑا ہے

۔مسلسل بار ش میں کام کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس ماہ کے آخر تک کام پھر سے شروع کردیاجائے گا۔

مقبرہ کا تحفظ نہایت ضروری ہے۔کئی سالوں سے اس کام پر اے ایس ائی کی نظر تھی۔عہدیدار نے بتایا کہ ’’ ہمارے کام میں چنے کا کافی اہم رول ہوتا ہے۔ بارش کی وجہہ سے یہ ٹک نہیں پارہا ہے۔

تھوڑی بہت بارش میں کام چل سکتا تھا‘ لیکن زور دار بارش کی وجہہ سے روکنا پڑا۔ کام ٹھیک سے شروع نہیں ہو پایاتھا۔جلد ہی کام دوبارہ شروع کیاجائے گا۔

مقبرے کی گنبد پوری طرح سیاہ ہوچکی ہے۔ دروازوں کی بھی حالات نہایت ابتر ہوچکی ہے۔مقبرہ کی دیواریں بھی خستہ حالی کاشکار ہیں۔کئی جگہ سے پالاسٹر گر گیاہے‘ جس سے یہ بد رنگ دیکھائی دے رہا ہے۔

اس کے کیمپس میں ہی ایک کھلی مسجد بھی ہے جو خستہ حالی کاشکار ہوگئی ہے۔مقبرہ اونچی دیواروں سے گھیرا ہوا ہے جس میں بڑے بڑی دراڑیں پڑ گئی ہیں۔