نماز جمعہ کے بعد تمام مساجد میں دعا کا خصوصی اہتمام ، ہنوز 1000 لاپتہ
پالو (انڈونیشیا) ۔ 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) انڈونیشیا کے شہر پالو میں سونامی سے بچ جانے والے سینکڑوں مسلمانوں نے نماز جمعہ کیلئے مساجد میں جمع ہوکر نماز شکرانہ ادا کیا اور متاثرین کے حق میں دعا کی۔ اپنی دعاؤں میں مسلمانوں نے طاقتور زلزلہ اور سونامی کے باعث ہلاک ہونے والے 1500 افراد کی مغفرت کیلئے بھی دعا کی اور اللہ تعالیٰ سے عجز و انکساری کے ساتھ التجاء کی کہ ان کی زندگیوں کو ازسرنو بہتر بنائے۔ سونامی سے متاثرہ مسجد کے باہر کھلے مقام پر نماز ادا کرتے ہوئے مسلمانوں نے اشکبار آنکھوں سے رقت انگیز دعا کی اور اپنے عزیزوں کے بچھڑجانے اور اپنے املاک کے تباہ ہوجانے کے بعد اللہ تعالیٰ سے خود کو رجوع کیا اور اس مصیبت کو ٹالنے پر اظہارتشکر کیا۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند ایک شہری ابوشمس الدین نے کہا کہ سونامی کی تباہی بیان کرنے کیلئے ان کے پاس الفاظ نہیں ہے۔ انہوں نے اپنی آنکھوں سے اپنے عزیزوں کو بچھڑتے دیکھا ہے۔ وہ اپنے فرزندوں میں سے ایک کی موت سے پہنچنے والے دکھ سے باہر نکلتے ہوئے کہا کہ اللہ کا کرم ہیکہ میرے فرزندوں میں سے ایک لڑکا جو بینک میں ملازم تھا، اللہ کو پیارا ہوگیا ہے۔ مجھے یقین ہیکہ میرا بیٹا جنت میں داخل ہوگا کیونکہ وہ دوران نماز سونامی کا شکار ہوا تھا۔ کھلے میدان میں جمع سینکڑوں مسلمانوں نے تیز دھوپ کی تمازت کے باوجود دیر تک رقت انگیز دعا میں مصروف رہے۔ تباہ کن زلزلہ اور سونامی کے بعد حکام اس تباہی کا جائزہ لے رہے ہیں اور ہنوز 1000 افراد لاپتہ بتائے گئے ہیں۔ پالو شہر بری طرح تباہ ہوگیا ہے جہاں طاقتور زلزلہ نے عام زندگی مفلوج کردی تھی۔ انڈونیشیائی تلاشی مہم کے سربراہ یوسف لطیف نے کہا کہ ان کی ٹیم لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش جاری رکھی ہے۔