سنہرے تلنگانہ کا خواب چکناچور، کے سی آر خاندان کو ترقی : راہول گاندھی

مرکز کی نریندر مودی حکومت کو ٹی آر ایس کی تائید ، گدوال میں جلسہ عام سے قومی صدر کانگریس پارٹی کا خطاب

حیدرآباد ۔ 3۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے صدر راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں سنہرا تلنگانہ تو نہیں بنا لیکن صرف ایک خاندان کی ترقی ہوئی ہے اور وہ سنہرا خاندان بن چکا ہے۔ گدوال میں کانگریس کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کے سی آر کو نریندر مودی کے ساتھی قرار دیا اور کہا کہ گزشتہ چار برسوں میں کے سی آر نے ہر موڑ پر نریندر مودی حکومت کی تائید کی ۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ ٹی آر ایس کا حقیقی نام ٹی آر ایس ایس ہے اور وہ آر ایس ایس اور سنگھ پریوار کی طرح بی جے پی کیلئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے بی جے پی کا اقتدار برقرار رکھنا ٹی آر ایس کا مقصد ہے۔ صدر جمہوریہ ، نائب صدر کے الیکشن کے علاوہ نوٹ بندی ، جی ایس ٹی اور مختلف بلز کی ٹی آر ایس نے تائید کی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس نے عوام سے جو وعدے کئے تھے ، ان کی تکمیل میں ناکام ہوچکی ہے۔ روزگار کی فراہمی ، ڈبل بیڈروم مکانات اور شہیدان تلنگانہ کے خاندانوں کی مدد کے سلسلہ میں کوئی قدم نہیں اٹھائے گئے۔ ریاست کے عوام کی ترقی تو نہیں ہوئی لیکن کے سی آر کے خاندان نے کافی ترقی کی ہے۔ تلنگانہ کو مقروض ریاست میں تبدیل کرتے ہوئے اپنے اثاثہ جات میں اضافہ کرلیا گیا۔ پانچ سال قبل تلنگانہ عوام نے پانی، ملازمتوں اور اثاثہ جات کے سلسلہ میں حکومت سے امید وابستہ کی تھی ۔ انہیں یقین تھا کہ تلنگانہ کو سنہرے تلنگانہ میں تبدیل کیا جائے گا۔ عوام کے اس خواب کو کے سی آر نے چکنا چور کردیا۔ پانی ، روزگار اور وسائل کے سلسلہ میں عوام کو دھوکہ دیا گیا۔ پالمور رنگا ریڈی پراجکٹ کو کانگریس پارٹی نے 10,000 کروڑ میں مکمل کرنے کیلئے پراجکٹ رپورٹ تیار کی تھی لیکن ٹی آر ایس نے پراجکٹ کی ری ڈیزائننگ کرتے ہوئے 60,000 کروڑ کا تخمینہ مقرر کیا ہے۔ راہول گاندھی نے اعلان کیا کہش کانگریس برسر اقتدار آنے پر پراجکٹ کا دوسرا مرحلہ مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ کے سی آر کا مطلب کھاو کمیشن راؤ ہے۔ تلنگانہ تشکیل کے وقت دولتمند ریاست تھی لیکن اب مقروض ریاست میں تبدیل ہوچکی ہے۔ ہر خاندان پر ایک لاکھ روپئے کا قرض ہے جبکہ کے سی آر کے ہر فرد خاندان کے اثاثہ جات 400 کروڑ کے ہیں۔ تلنگانہ کے 30 لاکھ نوجوان روزگار کے لئے منتظر ہیں لیکن کے سی آر حکومت نے وعدہ کی تکمیل نہیں کی۔ فیس ری ایمبرسمنٹ کی ادائیگی میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ کانگریس حکومت درج فہرست قبائل کو آبادی کے مطابق تحفظات فراہم کریگی ۔ مکانات کی تعمیر کیلئے پانچ لاکھ روپئے امداد فراہم کی جائیگی۔ تلنگانہ کے بجٹ کا 20 فیصد حصہ تعلیم پر خرچ کیا جائے گا۔ ہر شخص کیلئے آروگیہ شری کے تحت پانچ لاکھ روپئے تک علاج کی سہولت رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے وقت 17,000 کروڑ کا اضافی بجٹ تھا لیکن ٹی آر ایس حکومت نے 2000 کروڑ مقروض کردیا ہے۔ انہوں نے پراجکٹس کی ری ڈیزائننگ کے نام پر کنٹراکٹرس کو فائدہ پہنچانے کا الزام عائد کیا ۔ راہول نے مہا کوٹمی اقتدار پر آنے پر عوام سے وعدوں کی تکمیل کا تیقن دیا ۔ جلسہ سے سکریٹری اے آئی سی سی کنٹیا کانگریس امیدوار ڈی کے ارونا ، سمپت کمار ، سابق وزیر ڈی کے سمرسمہا ریڈی اور دوسروں نے مخاطب کیا۔