بی ایس ایف کا دعویٰ ، مرکز سے پاکستانی پالیسی کا اعلان کرنے سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ کا مطالبہ
نئی دہلی۔ 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں کے سامبا علاقہ میں ہلاک تین عسکریت پسند ممکن ہے کہ ایک زرعی کھیت کے نیچے کھدوائی گئی 30 میٹر طویل سرنگ (ٹیونل)کے ذریعہ بین الاقوامی سرحد عبور کی ہوگی۔ بی ایس ایف کی 51 ویں یوم تاسیس کے موقع پر میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے فورس کے سربراہ کے کے شرما نے بتایا کہ سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہندوستانی فوج کے سرجیکل حملوں کے بعد انٹلیجنس بیورو نے دراندازی کی جان توڑ کوششوں کے بارے میں خبردار کردیا تھا، جس کے پیش نظر بی ایس ایف سے سخت چوکسی اور امکانی خطرات سے نمٹنے کیلئے تیاری کرلی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ سرحدی چوکی چملیال پر دہشت گردوں کو مار گرانے کے بعد خاردار تاروں کی جانچ کی گئی جوکہ صحیح سلامت پائے گئے اور ایک بھی ٹوٹا ہوا نہیں تھا لیکن آج صبح سرحد کے قریب 2×2 میٹر قطر ایک چھوٹے سرنگ کا پتہ چلایا گیا جوکہ ایک کسان کے کھیت میں کھودا گیا تھا۔ یہ سرنگ بین الاقوامی سرحد سے 75 تا 80 میٹر دُور اور خاردار تاروں (فینسنگ) سے 35 تا 40 میٹر دور واقع تھا۔ بی ایس ایف ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ سرحدوں کی نگراں کار فورسیس اس مسئلہ کو اپنے ہم منصب پاکستانی رینجرس سے رجوع کرے گی، لیکن دونوں ممالک کے درمیان جاریہ کشیدگی کے باعث فی الحال فریق ثانی سے رابطہ قائم کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دستیاب ٹھوس ثبوت اور اشاروں کی بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ سرحد پار کرنے کیلئے دہشت گردوں نے سرنگ (ٹیونل) کا استعمال کیا ہے۔ واضح رہے کہ ہندوستانی فوج کے سرجیکل حملے کے بعد سے بی ایس ایف نے 15 پاکستانی رینجرس اور 10 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے، جبکہ اس کے 5 دستوں سے محروم ہونا پڑا۔ بی ایس ایف سربراہ نے بتایا کہ سرحد پار سے گھس آنے دہشت گردوں کی تحویل سے 3 اے کے 47، 20 فل میگزینس، 517 گولیاں، ایک 8 ایم ایم پستول، 20 گرینیڈ اور ایک جی پی ایس سیٹ دستیاب ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ باوثوق ذرائع کی اطلاع کے مطابق سکیورٹی اداروں کو سنگین خطرہ لاحق ہے جس کے پیش نظر سرحدوں پر سکیورٹی کے انتظام پر نظرثانی کی گئی ہے۔ دریں اثناء نگروٹا فوجی کیمپ میں آج چپہ چپہ کی تلاشی لی گئی جہاں پر دہشت گرد حملے میں کل 7 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ یہ تلاشی دہشت گردوں کی روپوشی کے اندیشہ کو دُور کرنے کیلئے انجام دی گئی۔ توقع ہے کہ فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ یہاں کا دورہ کرکے صورتحال کا بہ نفس نفیس جائزہ لینے کے بعد یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ عسکریت پسندوں کو دراندازی کی کوششوں سے باز رکھنے میں سرجیکل حملے ناکام ہوگئے ہیں، سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج مرکز سے کہا کہ نگروٹا میں 7 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد کم از کم اب تو بھی پاکستان سے متعلق پالیسی کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کل شب اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر تحریر کیا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ میں ہمارے سات بہادر فوجی جاں بحق ہوگئے ہیں اور حکومت کو چاہئے کہ قوم کے سامنے پاکستان سے متعلق پالیسی کی وضاحت کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری سکیورٹی فورسیس پر دہشت گرد حملوں کو باز رکھنے میں کامیابی نہیں مل سکی اور سرجیکل حملوں سے قبل کی صورتِ حال برقرار ہے۔