سبری ملائی کے آر ایس ایس نے میدان جنگ میں تبدیل کردیاہے۔ کیرالا چیف منسٹر پینارائی وجین

کیرالا چیف منسٹر پینارائی وجین نے سپریم کورڈ کی ہدایت کے باوجود سبر ملائی مندر میں خواتین کو روکنے کے لئے منعقد کئے جانیوالے احتجاج پرتبصرہ کررہے تھے
ترویننتا پورم۔منگل کے روز چیف منسٹر کیرالا پینارائی وجین نے سبری ملائی مندر میں عورتوں کے داخلہ کو روکنے کے لئے احتجاج کی حمایت پر بی جے پی او راس کی نظریاتی حمایتی آر ایس ایس کوشدید تنقیدکا نشانہ بنایا او رالزام عائد کیاکہ مذہبی مقام کو ان لوگوں نے میدان جنگ میں تبدیل کردیاتاکہ ریاست کی سیاست میں اپنے قدم جما سکیں۔

پانچ روز رسومات کی تکمیل کے بعد مندر کا دروازہ بند ہونے کے بعد میڈیاسے بات کرتے ہوئے وجین نے کہاکہ ’’ عظیم مندر کو جنگ کے میدان میں تبدیل کرنے کے یہ ایک بڑی سازش کی گئی ہے‘‘۔

سوسال پرانے امتناع کو پچھلے سپریم کورٹ میں ہٹاتے ہوئے پہاڑوں پر موجود سبری ملائی مندر میں عورتوں کے داخلہ کو منظوری دیدی تھی۔

مگر بعض وقت روایتوں کے خود ساختہ محافظین کی جانب سے اس کی مخالفت میں منعقد ہونے والے احتجاج پرتشددہوجاتے ہیں او رایسا ہی یہاں پر بھی ہوا پچھلے ماہ میں سپریم کورٹ کی جانب سے تمام عمر کی عورتوں کو مندر میں جانے کی اجاز ت دئے جانے کے باوجود پرتشدد احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔

چیف منسٹر نے کہاکہ ’’ پرتشدد احتجاج کی ذمہ دار آر ایس ایس ہے ماضی میں ریاست کے اندر اس طرح کے حالات کبھی نہیں رہے‘‘ ۔

اس کے علاوہ کانگریس پر بھی انہو ں نے آر ایس ایس کی راہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔بی جے پی نے جوابی تنقید میں کہاکہ’’ ایسالگ رہا ہے حکومت نے بھگتوں کے جذبات کو مجروح کرنے کا ارادہ کرلیاہے۔

ریاست میں اس طرح کی حکومت پہلے کبھی نہیں دیکھی‘‘ بی جے پی کے ریاستی صدر پی ایس سریدھرن پلائی نے اس طرح کی بات کہی ۔ انہوں نے کہاکہ ایسالگ رہا ہے ملک کی آخری کمیونسٹ حکومت اپنے آخری پیر پر کھڑی ہے۔

چیف منسٹر نے اس سادھو پر بھی تنقید کی جس نے دوعورتوں کو مندر میں داخل ہونے کی کوشش سے بازرکھا‘ جس میں ایک صحافی اور ایک جہدکار شامل تھیں‘ جنھیں مندر سے پانچ سو میٹر کے فاصلے پر ہی روک دیا۔