سبری ملائی مندر میں عورتوں کے داخلہ پر عائد امتناع برخاست: سپریم کورٹ

نئی دہلی 28 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج اپنے ایک تاریخی فیصلے کے ذریعہ کیرالا کے مشہور سبری ملائی مندر میں 10 تا 50 سال عمر کی لڑکیوں اور خواتین کے داخلہ پر عائد پابندی کو برخاست کردیا اور صدیوں سے جاری اس ہندو رسم کو غیر قانونی و غیر دستوری قرار دیا۔ خاتون جہدکاروں نے اس فیصلے کی ستائش کی ہے جس کے ذریعہ تمام عمروں کی ہندو عقیدت مند خواتین کو اس مندر میں داخلہ کی اجازت حاصل ہوگئی ہے۔ جہدکاروں نے اس فیصلے کو صنفی مساوات کی فتح قرار دیا۔ مرکزی وزیر بہبود خواتین و اطفال منیکا گاندھی نے کہاکہ اس فیصلے سے ہندو دھرم مزید شمولیاتی ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ سبری ملائی کے اس مندر میں صدیوں سے جاری بعض رسوم و روایات کے تحت حیض یا ماہواری ایام سے گزرنے والی لڑکیوں اور عورتوں کی مندر میں داخلہ پر ممانعت تھی چنانچہ خواتین کو مندر میں داخل ہونے نہیں دیا جاتا تھا۔ چیف جسٹس دیپک مصرا کی زیرقیادت دستوری بنچ نے 4:1 اکثریتی فیصلے میں کہاکہ موجودہ ممانعت صنفی تعصب و امتیاز کے مترادف ہے اور اس عمل سے ہندو خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ جسٹس مصرا نے کہاکہ ’’سبری ملائی مندر کی طرف سے عائد یہ پابندی ایک مذہبی رسم اور عمل کے طور پر لازمی نہیں ہوسکتی کیوں کہ کوئی بھی مذہب ضابطہ حیات ہوتا ہے‘‘۔ جو بنیادی طور پر زندگی کو خدا سے عقیدت و محبت کو مربوط کرتا ہے۔ جسٹس آر ایف ناریمن اور جسٹس ڈی وائی چندراچوڑ نے بھی چیف جسٹس آف انڈیا اور جسٹس اے ایم کھانویلکر کے فیصلے سے اتفاق کیا۔ تاہم جسٹس اندو ملہوترہ نے اس فیصلہ سے اختلاف کیا۔ جسٹس ملہوترہ اس نظریہ کی حامل تھیں کہ بجز رسم ستی جیسی سماجی برائی یہ طے کرنا عدالتوں کا کام نہیں کہ کونسی مذہبی رسوم کالعدم کی جائیں۔ سبری ملائی ایک سرکردہ ہندو مندر ہے جہاں ہر سال کروڑہا عقیدت مند پوجا کے لئے پہونچتے ہیں۔ پہاڑی پر موجود یہ مندر ہر سال چار ماہ سے کچھ زیادہ مدت کے لئے کھلی رکھی جاتی ہے جہاں پہونچنے کے لئے پامپا کے دریائے کیمپ سے پانچ کیلو میٹر طویل جنگلاتی علاقہ کے ناہموار راستوں سے گزرتے ہوئے ایک تکلیف دہ سفر کرنا پڑتا ہے۔
ایپا دھرما سینا کے صدر راہول ایشور نے فی صلے کو بدبختانہ قرار دیا اور کہاکہ ان کی تنظیم اس فیصلے پر درخواست نظرثانی کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’16 اکٹوبر کو مندر بند رہے گی اور ہمارے پاس وقت دستیاب ہے‘‘۔