چندی گڑ۔شرومنی اکالی دل ( ایس اے ڈی) لیٹر سوچا سنگھ لنگاح کو اٹھ سالوں تک ایک خاتون کانسٹبل کے جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ہندوستان ٹائمز میں شائع خبر کے مطابق مذکورہ 39سالہ عورت نے لنگاح پر الزام عائد کیا ہے کہ سال2007سے لیکر2012تک اگریکلچر منسٹر کی حیثیت سے جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے اس کی عصمت سے کھلواڑ کیاہے۔
متاثرہ لیڈی کا دعوی ہے کہ وہ مذکورہ سابق منسٹر کی بیٹی سربجیت کور کی کلاس میٹ بھی تھی۔ثبوت کے طور پر متاثرہ عورت نے ایک ویڈیو بھی پیش کیا ہے ۔ اس ویڈیو میں لنگاح مبینہ طور پر صاف طور سے عورت کا جنسی استحصال کرتے ہوئے بھی دیکھائی دے رہا ہے۔کیس کے متعلق بات کرتے ہوئے سینئر سپریڈنٹ آف پولیس مسٹر ہرچارن سنگھ بلا ر نے کہاکہ ڈپٹی سپریڈنٹ آف پولیس اے ڈی سنگھ واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔خبر اس بات کی بھی ہے کہ لنگا ح کے خلاف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اٹارنی سے بات چیت کے بعد مقدمہ درج کیاگیا۔
یہاں پر اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ سال 2009میں عصمت ریزی کی اس کڑی شروعات عمل میں ائی جب ملازمت کے لئے متاثرہ عورت نے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ سابق وزیر سے ملاقات کی تھی ۔ اس کاشوہر بھی کانسٹبل تھا جس کا انتقال ہوگیا ہے۔تاہم منسٹر نے دوروز کے بعد اس سے اکیلے میں ملنے کو کہا۔ جب اس نے ملاقات کی تو لنگاح نے مبینہ طور پر اس کے ساتھ جبرکیا۔ ایف ائی آر میں اس نے منسٹر کو روکنے کی ہرممکن کی کوشش کی۔ یہا ں تک اس نے منسٹر کو یاددلایا کہ وہ اس کی بیٹی کی دوست ہے۔
جس کے جواب میں منسٹر نے کہاکہ جنسی تعلقات کی بنیاد پر ہی عورت کو ملازمت مل سکتی ہے۔ اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔یہ اس بات کا تذکرہ ضروری ہے لنگاح نے ڈیرا بابا نانک سے سال2012اور2017کے درمیان کامیاب نہیں ہوسکا مگر مجہا علاقہ میں اب بھی اس کاشمار ایس اے ڈی کے قداور لیڈروں میں شمار کیاجاتا ہے۔شکایت میں متاثرہ عورت نے لنگاح پر دھوکہ دہی کا بھی الزام عائد کیاہے۔
اس کا دعوی ہے کہ تیس لاکھ روپئے میں اس نے ایک ایکڑ کا پلاٹ جو سوہل گاؤں میں تھا فروخت کردیا مگر اس کے ہاتھ صر4.5لاکھ روپئے ائے۔شکایت کی بنیاد پر پولیس نے 384,420,506اور 376ائی پی سی کے تحت مقدمہ درج کرلیاہے۔