اسلام آباد۔ایک تین ستارہ ریٹائرڈ پاکستانی آرمی جنرل کو سخت جیل اور ایک ریٹائرڈ برگیڈیر کو ملٹری کورٹ نے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت سنائی۔
فوج کے میڈیا وینگ انٹر سرویس پبلک ریلیشن (ائی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ ایک مختصر بیان کے مطابق ایک حساس تنظیم سے وابستہ ڈاکٹر کو بھی ان ہی الزامات کے تحت موت کی سزا سنائی گئی ہے۔
بیان میں کہاگیا ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف قمر جاوید باجوا نے مذکورہ عہدیداروں کی سزا کو منظوری دی جن پر جاسوسی اور غیر ملکی ایجنسیوں کو حساس جانکاری فراہم کرنے کا الزام ہے۔
مذکورہ عہدیدار جن کی ائی ایس پی آر نے شناخت بطور لفٹنٹ جنرل جاوید اقبال‘ ریٹائرڈ برگیڈئر راجا رضوان او رایک ڈاکٹر وسیع اکرم کے طور پر پاکستان آرمی ایکٹ(پی اے اے)
اور سرکاری سیرکٹ ایکٹ کے تحت سنوائی چل رہی تھی ایکسپریس ٹربیون کی خبر کے مطابق جنرل کورٹ مارشل علیحدہ واقعات میں بھی چل رہاتھا۔
اقبال کو چودہ سال سخت قید کی سزا‘ وہیں رضوان کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔
اکرم جو ائی ایس پی آر کے مطابق ایک حساس تنظیم کا ملازم ہے کو بھی سزائے موت سنائی گئی ہے۔
جے ای او کی نیوز کے مطابق ائی ایس پی آر نے تینوں کے جرائم کی تفصیلات پیش نہیں کی ہے مگر ائی ایس پی آر ڈائرکٹر جنرل آصف غفور نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فبروری 22کو مذکورہ عہدیداروں کی گرفتاری پیش کی گئی تھی