پٹنہ : بہار میں اقلیت نوازی کا دعوی کرنے والی نتیش حکومت کے دور اقتدار میں ریاست میں اقلیتوں کے فلاح و بہبود کے لئے قائم شدہ تقریبا سبھی ادارے سربراہ کی عدم موجودگی سے بے راہ روی کا شکا ر ہوگئے ہیں ۔اور حکومت کو بھی اس کی فکر نہیں ہے ۔او رنہ اس کے لئے کوئی اقدامات کررہی ہے ۔
رواں مالی سال میں اقلیتوں کے لئے ۹۰۰؍ کروڑ روپے کا بجٹ مختص ہونے کے باوجود اقلیتوں کا فلاحی کام بری طرح متاثر رہا ہے ۔ واضح رہے کہ اقلیتی کمیشن ، مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ، گورنمنٹ ،اردولائبریری ، بہار اسٹیٹ حج کمیٹی اس وقت بغیر سربراہ کے کام انجام دے رہے ہیں ۔یہ ادارے صرف نمائشی اداے بن کررہ گئے ہیں۔ یہ تمام ادارے سیاست کی شکار ہو چکے ہیں ۔
گذشتہ تین سال سے بہار اقلیتی کمیشن کے چیر مین کا عہدہ خالی پڑاہوا ہے ۔بہار اسٹیٹ حج کمیٹی کے سابق چیر مین حاجی الیاس حسین عرف سونو بابو کی مدت کا ر بھی گذشتہ اگست میں ختم ہوچکی ہے ۔ مگر وہاں اب تک کسی چیر مین کی تقرری نہیں کی گئی ہے ۔خیال رہے کہ بہار اسٹیٹ حج کمیٹی کے ذمہ حاجیوں کے حج کے علاوہ اقلیتی طلبہ کے لئے بہار پبلک سروسز کمیشن کے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاریاں کروانا بھی شامل ہے ۔ اسٹیٹ حج کمیٹی اقلیتوں کیلئے مفت پولیس ٹریننگ بھی دیتی ہے ۔
مگر حج کمیٹی کا سربراہ نہ ہونے کی وجہ سے یہ کام بھی متاثر ہورہا ہے ۔اس وقت سابق چیر مین سونو بابو ہی عارضی طور پر ہی یہ کام انجام دے رہے ہیں ۔ عارضی سربراہ کوئی فیصلہ لینے کا اختیار نہیں رکھتا ۔حکومت ان عہدوں پر انہیں فائز کرنا چاہتی ہے جو ان کے منظور نظر ہوتے ہیں ۔ نتیش کمار کے بی جے پی کیساتھ اتحاد کر کے حکومت چلانے کی وجہ سے حکومت ان سبھی اقلیتی اداروں کے سربراہ کا انتخاب نہیں کر پارہی ہے ۔ دونوں سیاسی جماعتیں اپنے نمائندگان کوان خالی عہدوں پر دیکھنا چاہتی ہیں ۔