مسلمان ، ٹی آر ایس اور اس کی حلیف کے ناٹک کو دیکھ رہے ہیں : ہنمنت راؤ
حیدرآباد۔ 22 مارچ (سیاست نیوز) سیکریٹری اے آئی سی سی و سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے رکن پارلیمنٹ کو 12% مسلم تحفظات کے مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر تھرڈ فرنٹ کے نام پر ٹی آر ایس اور بی جے پی کی ڈوبتی کشتی کو پار لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ 12% مسلم تحفظات کے مسئلہ پر جماعت کا دوہرا موقف ہے۔ چار سال تک تماشائی بنے رہنے والے چھوٹے بھائی اسمبلی میں برائے نام 12% مسلم تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں بڑے بھائی 12% مسلم تحفظات کا پلے کارڈ تھام کر احتجاج کرنا بھی مناسب نہیں سمجھ رہے ہیں۔ مسلمان باشعور ہیں۔ وہ 12% مسلم تحفظات پر ٹی آر ایس اور اس کی حلیف جماعت کے ناٹک کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ ہر مسئلہ پر اسمبلی میں ارکان اسمبلی کا اجلاس طلب کرتے ہوئے مسائل کو حل کرانے کا مطالبہ کرنے والی جماعت نے 12% مسلم تحفظات پر مسلمانوں کے جذبات کو حکومت کے سامنے پیش کرتے ہوئے ابھی تک حق ادا نہیں کیا۔ جماعت ، ٹی آر ایس سے قریب ہورہی ہے اور ٹی آر ایس، بی جے پی کے قریب ہورہی ہے۔ تینوں جماعت کا ایجنڈہ سمجھ سے باہر ہے۔ چار سال تک نیند کی آغوش میں رہنے والے کے سی آر بیدار ہوتے ہی حکومت کی ناکامیوں کو چھپانے اور اپنے فرزند کو چیف منسٹر بنانے کیلئے تھرڈ فرنٹ کا شوشہ چھوڑا ہے۔ ان کی پہل پر پہلے ہیمنت سورین نے جھٹکہ دیا ہے، پھر مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے بے رخی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا اور کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو موضوع بحث بننے سے روکنے کیلئے مودی سے خفیہ معاہدہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں احتجاج کرنے کا ٹی آر ایس پر الزام عائد کیا۔ چیف منسٹر نے چار سال تک وزیراعظم سے مسلم تحفظات پر مثبت ردعمل حاصل ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے مسلمانوں کو دھوکہ دیا۔ انتخابات سے عین قبل پارلیمنٹ میں تحفظات کی توسیع کے اختیارات ریاستوں کو دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا جارہا ہے۔ ریاست کے عوام بالخصوص مسلمان، ٹی آر ایس حکومت سے سخت ناراض ہیں۔ اس کی ٹی آر ایس کو انتخابات میں قیمت چکانی پڑے گی۔