اقوام متحدہ : انسانی حقوق کونسل نے روہنگیا پناہ گزینوں کے ایک گروپ کو واپس میانمار روانہ کرنے کے ہندوستان کے فیصلہ پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی نے ہندوستان سے مذکورہ معاملہ پر وضاحت مانگی کہ کس حالات کے تحت اس نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ڈپٹی ترجمان فرحان حق نے صحافیوں سے بات کرتے ہو ئے کہا کہ اقوام متحدہ دفتر نے کہا کہ اسے روہنگیا پناہ گزینوں کوہندوستان سے واپس میانمار بھیجے جانے پر افسوس ہے ۔ تین ماہ کے اندر دوسری مرتبہ پناہ گزینوں کو میانمار بھیجا گیا ہے۔ جمعرات کے روز واپس بھیجے گئے روہنگیا خاندان ہندوستان میں اقوام متحدہ کے ساتھ رجسٹرڈ تھے ۔ جنہیں آسام میں گرفتار کیاگیا تھا ۔
انہیں غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے کے الزام میں ۲۰۱۳ ء سے جیل میں قید تھے ۔ واضح رہے کہ سال گذشتہ حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا امتیازی سلوک نہیں کیا جارہا ہے ۔انہیں صحت و طبی معالجہ اور تعلیمی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں مقیم روہنگیا پناہ گزیں برما کے شہری ہیں او رانہیں برما واپس چلے جانا چا ہئے ۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سمیت تمام ریاستوں کو ہدایت جاری کی کہ وہ اپنی ریاستوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کی شناخت کریں او روزارت داخلہ کو تفصیلات روانہ کریں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاستی حکومت کے نام ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کی شناختی دستاویزات فراہم نہ کریں ۔