رمضان میں جنگ بندی۔مقدس ماہ صیام میں جنگ بندی کی راجناتھ نے محبوبہ کو جانکاری دی 

جموں او رکشمیر۔راجناتھ سنگھ کے چیف منسٹر جے اینڈ کے محبوبہ مفتی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مقدس ماہ صیام میں جنگ بندی کی گئی ہے۔ ہوم منسٹر ی کے مطابق مسٹر سنگھ نے کہاکہ ’’ دہشت گردی اور تشدد کے ذریعہ اسلام کا نام خراب کرنے والوں کے لئے یہ ضروری ہے کہ افواج کو ہٹاکر کا ایک موقع دیا جائے‘‘۔

یونین منسٹر راجناتھ سنگھ نے چہارشنبہ کے روز چیف منسٹر محبوبہ مفتی کو ان کی درخواست کے مطابق کہاکہ رمضان کے دوران جنگ بندی کو قبول کرلیاگیاہے۔محبوبہ نے انڈین ایکسپریس سے بھی اس بات کی توثیق کی ہے کہ ’’ ہوم منسٹر راجناتھ سنگھ نے انہیں فون کے ذریعہ کہاکہ مرکز ننے مقدس ماہ صیام میں جنگ بندی کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ اچھی خبر ہے۔میں سمجھتی ہوں کہ ہر کوئی اس پہل کی حمایت کریگا‘‘۔جاری کردہ بیان میں داخلہ امور کی وزرات نے کہاکہ’’مرکز نے سکیورٹی فورسس سے کہاکہ وہ جموں او رکشمیر میں ماہ صیام کے موقع پر اپریشن کو انجام نہ دیں۔فیصلہ کا مقدس امن پسند مسلمانوں کو بہتر ماحول فراہم کرنا ہے۔

اگر بے قصور لوگوں کی جان کو خطرہ نظر آتا ہے تو سکیورٹی فورسس کو ردعمل پیش کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ہرکسی سے حکومت توقع کرتی ہے کہ وہ اس پہل میں تعاون کرے تاکہ مسلم بھائی او ربہنوں کو رمضان میں امن اور کسی قسم کی تکلیف پیش نہ ائے۔

پی ڈی پی یوتھ وینگ صدر وحید پارا نے کہاکہ’’ مرکز نے مقدس ماہ صیام میں جموں او رکشمیر کے اندر کسی قسم کے اپریشن انجام دینے سے منع کیاہے‘‘۔

پچھلی مرتبہ واجپائی کے دور میں 2000کے دوران بھی مرکزی حکومت نے رمضان کے مہینے میں جنگ بندی کا اعلان کیاتھا۔

جنگ بندی کے اعلان پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر جموں کشمیر عمر عبداللہ نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ کہاکہ ’’ تمام سیاسی جماعتوں کے مطالبہ پر( سوائے بی جے پی کے جس نے اس کی مخالفت کی ) مرکز نے جنگ بندی کا اعلان کیاہے۔ اب اگر دہشت گرد اس قسم کی ردعمل پیش نہیں کریں گے تو وہ ظاہرہوجائیں گے کہ حقیقی طور پر عوام کے دشمن ہیں‘‘