’’رزق دینے والا اللہ پاک ہے ، وزیراعظم مودی نہیں ‘‘

نوجوان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پتھر پھینکتے ہیں : فاروق عبداللہ ۔پی ڈی پی اور بی جے پی کا شدید ردعمل
سری نگر۔5  اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیری نوجوان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پتھراؤ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رزق دینے والا اللہ پاک ہے، ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی رزق دینے والوں میں سے نہیں ہے۔ فاروق عبداللہ جو کہ سری نگر پارلیمانی نشست کیلئے نیشنل کانفرنس امیدوار ہیں، نے چہارشنبہ کو یہاں بٹہ وارہ سونہ وارمیں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ سری نگر پارلیمانی نشست کیلئے ضمنی انتخاب کے تحت 9  اپریل کو رائے دہی ہوگی۔ فاروق عبداللہ کے ان ریمارکس پر حکمراں اتحاد پی ڈی پی۔ بی جے پی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پی ڈی پی نے اسے سیاسی موقع پرستی پر مبنی ریمارکس قرار دیا جبکہ بی جے پی نے کہا کہ اس طرح کے ریمارکس تشویش کا باعث ہیں۔ نئی دہلی میں مرکزی وزیر اور سینئر بی جے پی لیڈر جیتندر سنگھ نے بھی فاروق عبداللہ کے تبصرہ پر تنقید کی۔ فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم مودی کے اس بیان پر کہ کشمیری نوجوانوں کو سیاحت یا دہشت گردی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرلینا ہوگا’  اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پتھراؤ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ‘ٹنل کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ کشمیری نوجوانوں کو سوچنا ہوگا کہ انہیں سیاحت چاہئے یا دہشت گردی۔ میں مودی صاحب کو اس اسٹیج سے کہنا چاہتا ہوں کہ سیاحت ہماری زندگی ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے ، مگر وہ جو پتھر پھینکنے والا (نوجوان) ہے ، اس کو سیاحت سے کوئی مطلب نہیں ہے ۔ وہ بھوکا مرنا پسند کرے گا، وہ وطن کیلئے پتھر مار رہا ہے۔ یہ سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ اگر وہ اپنی جان دے رہا ہے تو سیاحت کیلئے جان نہیں دے رہا ہے، وہ اس لئے پتھر مار رہا ہے کہ اس وطن کا فیصلہ ہوجانا چاہئے،جو یہاں کے لوگوں کو قبول ہو’۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ انہوں نے بحیثیت ڈاکٹر  اُن مریضوں کو دیکھا ہے ، جن کو آپ جتنا بھی رزق دینا چاہو مگر اوپر والے کی مرضی نہ ہو تو وہ رزق ہضم ہی نہیں ہوگا۔ اس لئے یاد رکھنا کہ رزاق وہ خود ہے ۔ ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی سب کا رزاق اوپر والا ہے ‘۔ نیشنل کانفرنس صدر نے ہندوستان میں بڑھتی ہوئی مبینہ فرقہ واریت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی دوسرے مذاہب پر انگلی نہیں اٹھائی۔ انہوں نے کہا ‘انہیں (دوسرے مذاہب کے ماننے والے لوگوں کو) اپنے مذاہب مبارک، اور ہمیں اپنا دین مبارک۔