راہداری رابطہ پراجکٹوں میں مختلف ممالک کے اقتدار اعلیٰ کا احترام ضروری

چین کے پُرعزم’ بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام‘ کا ژی جن پنگ کی موجودگی میں بالواسطہ حوالہ ‘ شنگھائی کانفرنس سے مودی کا خطاب

خنگ ڈاؤ۔10جون ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی نے چین کے پرعزم ’’ بیلٹ اینڈ روڈ پراجکٹ ‘‘ کا مبہم اور بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مختلف ممال کو ایک دوسرے سے مربوط کرنے والے بڑے پراجکٹوں کے معاملہ میں متعلقہ ملکوں کے اقتدار اعلیٰ اور علاقائی یکجہتی کا احترام کیا جانا چاہیئے اور انہوں نے مشمولیات کو یقینی بنانے والی کوششوں کیلئے ہندوستان کے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے چین میں بندرگاہ کے اس شہر میں شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کے سالانہ چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحفظ و سلامتی کا مفہوم سیکولرازم بیان کرنے اور مخفف متعارف کیا ۔ انہوں نے کہا کہ انگریزی حروف ’’ ایس ‘‘ کا مطلب شہریوں کیلئے تحفظ ’’ ای ‘‘ سے اقتصادی ترقی ‘ ’’ سی ‘‘ علاقائی رابطہ ’’ یو‘‘ سے اتحاد ’’ آر ‘‘ سے اقتدار اعلیٰ و یکجہتی کا احترام اور ’ای‘ سے تحفظ ماحولیات ہوتا ہے ۔ دہشت گردی کے خطرات کے ضمن میں وزیراعظم مودی نے افغانستان میں دہشت گردی و انتہا پسندی کی بدبختانہ مثالوں کا حوالہ دیا اور امید ظاہر کی کہ صدر اشرف غنی کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کا اس علاقہ کے تمام فریقین احترام کریں گے ۔ ٹرانسپورٹ راہداریوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مودی نے چینی صدر ژی جن پنگ کی موجودگی میں کہا کہ بین الاقوامی شمالی جنوب راہداری پراجکٹ چابہار بندرگاہ اور عشق آباد سمجھوتہ سے رابطہ پراجکٹوں سے ہندوستان کی دلچسپی کا اظہار ہوتا ہے ۔وزیراعظم مودی نے کہا کہ ’’ پڑوسی ممالک کے ساتھ رابطہ ہندوستان کی ترجیح ہے ۔ رابطہ کے تمام پائیدار اور موثر پراجکٹوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جو ( پراجکٹس) مختلف ممالک کے اقتداراعلیٰ اور علاقائی یکجہتی کا احترام کرتے ہیں ۔میزبان صدر ژی جنگ پنگ نے وزیراعظم مودی کو یہ تجویز پیش کی کہ چین اور ہندوستان کو 2020 تک باہمی تجارت کے نشانہ کو 100ارب امریکی ڈالر تک پہنچا دیا جانا چاہیئے ۔ وزیراعظم مودی نے قازقستان ‘ کرغزستان اور منگولیہ کے صدور سے علحدہ علحدہ ملاقات کے بعد قدرتی وسائل سے مالا مال ان ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عہد کا اعادہ کیا ۔ وزیراعظم مودی نے پاکستان کے صدر ممنون حسین سے مصافحہ اور خیرسگالی کا تبادلہ کیا ۔ ژی جن پنگ نے اس 8رکنی تنظیم میں ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی اور پاکستان کے صدر ممنون حسین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں ملکوں کی شمولیت سے شنگھائی تعاون تنظیم مزید مستحکم ہوگی ۔