گودی میڈیا سارے ملک میں پھیلاہوا ہے‘ اس کی الگ الگ زبان اور طریقہ ہے اور ملک خطرے میں ہے کا مکمل جملہ یہ ہے کہ گودی میڈیا کی وجہہ سے ملک خطرے میں ہے۔ نفرت پھیلانے کے لئے نئے نئے طریقوں کا گودی میڈیا استعمال کررہا ہے۔جج لویاکی موت کی خبر کو غائب کرنا‘ بے روزگاروں کی بڑھتی تعداد کو منظرعام پر لانے کے بجائے نت نئے نعروں کو ترجیج دی جارہی ہے ۔
سرکاری تعلیمی شعبہ جات کی پسماندگی اور بدحالی سے پریشان حال لوگوں کی زبوں حالی بیان کرنے کے بجائے گھر گھر سے ایک دنگا کرنے والا بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ گودی میڈیا کے اینکر کی ہروقت یہ کوشش دیکھائی دے رہی ہے کہ تعلیمی یافتہ نوجوانوں کے ہاتھوں میں چاقو یاتلوار تھماکر اس کو دنگائی کس طر ح بنایا جائے۔ یہ غلط سونچ ہے کہ میڈیا کے جھک جانے سے اس ملک کی جمہوریت جھکنے والی نہیں ہے۔
واٹس ایپ یونیورسٹی کے ذریعہ پٹیل اور نہرو کو لڑانے کی کوششوں کے باوجود اس ملک کا عام شہری نہایت سمجھدار اور ملک کی سالمیت کو درپیش خطرات سے اچھی طرح واقف ہے۔ ممتاز صحافی راویش کمار ہاروڈ یونیورسٹی میں خطاب پر مشتمل مکمل ویڈیو یہاں پر پیش کیاجارہا ہے