رام گڑہ ۔مقدمہ کی سنوائی کے دوران 12اکٹوبر کے روز 11:30بجے دن کے قریب عدالت سے باہر کچھ دستاویزات لینے کیلئے پہنچی خاتو ن ایک سڑک حادثے میں ہلاک ہوگئی‘ مذکورہ خاتون رام گڑہ میں ہجوم کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے علیم الدین کے قتل کے چشم دید گواہ کی بیوی تھی۔
اپنے شوہر جو مقدمہ کا اصل عینی شاہد ہے جس کا جلال انصاری ہے اس کا ادھار کارڈ لانے کے لئے متوفی علیم الدین کے بڑے بیٹے شہزاد انصاری کے ہمراہ موٹرسیکل پر زلیقہ خاتون اپنے گھر جارہی تھی۔
رام گڑہ میں کورٹ سے باہر نکلنے کے بعد کچھ فاصلہ طئے کرنے کے ساتھ ہی موٹرسیکل پر سوار دولوگوں نے عقب سے ٹکر ماری۔
اس وقت زلیقہ کا توازن بگڑ گیا اور نیچے گر گئی جبکہ شہزاد بھی اس حادثے میں زخمی ہوگیا۔بعدازاں شہزاد نے اپنی انٹی کو اسپتال لے گیا جہاں پر وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکی۔علیم الدین انصاری کاجون29کو جھارکھنڈ کے رام گڑہ ضلع میں ہجوم کے ہاتھوں مارپیٹ کے بعد قتل کردیاگیاتھا‘ علیم الدین پر شبہ تھا وہ بیف ساتھ لے کر جارہا ہے۔
اطلاع ملنے کے ساتھ ہی دس پندرہ لوگوں پر مشتمل گروپ نے علیم الدین کو گھیر کر ا س پر لاٹھیاں برسائیں۔ اس وقت کوئی بھی علیم الدین کی مدد کو آگے نہیں آیاتھا۔واقعہ کی اطلاع ملنے کے ساتھ پولیس وہاں پر پہنچی اور علیم الدین کو اسپتال لے جایاگیا مگر اس وقت تک کافی دیر ہوگئی اندرونی چوٹو ں کی وجہہ سے علیم الدین زخموں سے جانبر نہ ہوسکے۔
رام گڑہ سپرنٹ آف پولیس کشور کوشل نے کہاکہ وہ معاملے کی جانچ کررہے ہیں۔ علیم الدین کے چھ بچے ہیں جن کا تمام انحصار والد ہی تھا