گروگرم( ہریانہ):سی بی ائی کورٹ کے فیصلے کے بعد عدالت سے باہر آنے کے وقت رام رہیم کے ساتھ کمانڈو ز کی جانب سے اس کو گاڑی میں لیکر فرار ہونے کی کوشش کے متعلق ہریانہ پولیس کی جانب سے انکشاف کے بعد انسپکٹر جنرل ( ائی جی) کے کے راؤ نے منگل کے روز کہاکہ گرومیت کو وہاں سے لیکر فرار ہونا مشکل تھا کیونکہ عدالت کے اطراف اکناف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
اے این ائی سے بات کرتے ہوئے راؤ نے کہاکہ ’’ ڈیرا سربراہ کو مجرم قراردئے جانے کے بعد ہم نے فیصلے کیا کہ اس کو سنوریہ روڈ سے لے جائیں گے‘ اگر وہاں پر اچانک کچھ واقعہ پیش آجاتا تو حالات پر قابو پانا ممکن نہیں تھا۔ ڈی سی پی نے جب گرومیت کو عدالت لیاتھا اسی وقت کچھ سازش گرومیت نے بھی تیار کرلی تھی۔ جب عدالت نے اس کوقصور وار مقرر کیاتو اس نے اپنا سرخ بیگ مانگا۔ ایسا لگتا ہے کہ اس نے وہاں سے فرار ہونے کے متعلق کچھ منصوبہ تیار کیاتھا مگر شکر ہے ایسا کچھ نہیں ہوا۔
سکیورٹی انتظامات کے متعلق پوچھنے پر ہریانہ اجی نے بتایا کہ رام رہیم کی نگرانی میں607کمانڈوز کو متعین کیاگیاتھا۔انہوں نے کہاکہ’’ جب ہم اس کو جیل لے جارہے تھے تب اس کے محافظوں نے گرومیت کو گھیر لیا۔ ہمیں ان سے لڑائی کرتے ہوئے اس کو اپنی تحویل میں لیناتھا۔ پیچھے سے ہریانہ پولیس نے 607کمانڈوز را م رہیم کو اپنے گھیرے میں لے ہوئے تھے‘‘۔سزا سنائے جانے کے بعد عدالت سے باہر لانے اور اپنے تحویل میں لیکر رام رہیم کو جیل منتقل کرنے میں پولیس کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس نے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ڈیرا سربراہ کو جیل منتقل کیاتھا