رام رحیم کیس: تشدد کے پہلے ذمہ دار کے طور پر پنجکولا ڈی سی پی برطرف

چندی گڑ:ہفتہ کے روز ہریانہ حکومت نے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پنجکولاکو برطرف کردیا ہے‘ ایک روز قبل ہی ضلع میں گرومیت رام رحیم کو عصمت ریزی کا مجرم قراردئے جانے کے بعد پیش ائے تشدد میں 31لوگوں کی مو ت واقعہ ہوئی تھی۔سرکاری احکامات کے مطابق ائی پی ایس افیسر اشوک کمار ڈی سی پی پنجکولا کو فوری طور پر برطرف کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

برطرفی کے دوران وہ ہریانہ ڈی جی پی دفترمیں حاضری دیتے رہیں گے۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ائی پی ایس افیسر پنجکولا میں دفعہ144نافذ ہونے کے باوجود لوگوں کو بھیڑ کو جمع ہونے سے روکنے میں ناکام رہے تھے جس کی وجہہ سے جمعہ کے روز سی بی ائی عدالت میں گرومیت رام رحیم کو قصور وار قراردئے جانے کے بعد بھگدڑ مچ گئی تھی۔

رام رحیم کو مجرم قراردئے جانے کے بعد تشدد میں 31لوگوں کی موت واقع ہوئی‘ انتظامیہ رام رحیم کے غنڈوں کے سامنے پوری طرح بے بس دیکھائی دے رہا تھا۔ جمعہ کے روز بھگدڑ میں صرف پنجکولا کے اندر29لوگ ہلاک اور250زخمی ہوگئے تھے۔

جبکہ ساٹھ پولیس جوان اور دو ائی پی ایس افسر بھی اس واقعہ میں زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ دو لوگ سرسا میں جہاں پر ڈیرا سچا سودا کا ہیڈکوارٹر ہے ہلاک ہوئے ۔ ہفتہ کے روز ہی ایک سینئر پولیس افیسر نے بتایا کہ ’’ حالات کشیدہ مگر قابو میں ہیں‘‘