راحت کاری فنڈس کے عدم استعمال کر ریاستوں پر مرکز نے لگایا الزام جبکہ سیلاپ سے چھ سو لوگوں کی موت

نئی دہلی: مرکزی نے ریاستوں پر راحت کاری فنڈس پر کے عدم استعمال کا الزام عائد کیا‘ ایک اندازے کے مطابق اسی سال ملک بھر میں زمین کھسکنے اور سیلاب کی وجہہ سے چھ سو لوگوں کی موت واقعہ ہوئی ہے۔ مرکزی وزیر کرن رججو نے راجیہ سبھا میں گجرات اور آسام کے سیلاب کے اثر پر جواب میں دعوی کیا ہے کہ ’’ سب سے تیز امکانی راحت پہنچنے کاکام کیاجارہا ہے‘‘۔

اس سال سیلاب کی وجہہ سے گجرات‘ راجستھان‘ آسام ‘ اڈیشہ سب سے زیادہ متاثر ریاستیں ہیں۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق مذکورہ ریاستوں کے قائدین مرکز سے مزید فنڈ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں مگر مرکزی حکومت کے ذرائع نے کہاکہ بہت ساروں کے پاس پہلے سے جاری کردہ فنڈز کا استعمال اب تک نہیں کیاگیا ہے۔سرکاری افسر نے کہاکہ ’’آسام کو پانچ سو کروڑ کی اجرائی کی جاچکی ہے مگر اس کو اب تک خرچ نہیں کیاگیا‘ اسی طرح اڈیشہ کے لئے بھی 824کروڑ کا فنڈ جاری کیاگیا ہے‘ اور کئی ریاستوں میں ضرورت سے زیادہ فنڈ موجود ہے جس کو اپنے پاس رکھ کر بیٹھے ہیں‘ اگر ہمیں اس بات کا ذرا بھی اندازہ ہوگا کہ پیسوں کی ضرورت ہے تو ہم ضرور پیسے فراہم کریں گے‘‘۔

راججو نے کہاکہ ’’ اگر ہم اس کی تفصیلات کو دیکھیں گے تو ہمیں اس کا انداز ہ ہوگا کہ ہر ریاست ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے تحت فراہم کی جانے والی رقم جن ان کی زائد رقم ہے کا استعمال نہیں کررہے ہیں‘‘۔انہوں نے مزیداس بات سے انکار کیاکہ مرکزراحت کاری ٹیم اور راحت کاری فنڈس فراہم کررہی ہے۔ ان کا یہ ریمارکس گجرات کے سیلاب زدہ علاقوں کے لئے پانچ سو کروڑ کی امداد جاری کرنے کے متعلق وزیراعظم نریندر مودی پر اپوزیشن جماعتوں کی تنقید کے فوری بعد سامنے آیا۔انہوں نے کہاکہ’’ میں اس ایوان کو بھروسہ دلاتا ہوں کہ ہماری حکومت کسی بھی کو متاثر ہونے نہیں دیگی۔ ہم نہایت سنجیدہ ہیں۔ اور ہم بھروسہ دلاتے ہیں ریاستوں کو کہ انہیں جب بھی ہماری مدد کی ضرورت رہے گی ہم ان کے ساتھ موجود ررہیں گے‘‘