ہندو کا گردہ مسلمان کو اور مسلمان کا گردہ ہندو کو لگایا گیا
جئے پور۔ 14 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) عید اور اونم سے عین قبل دوستی اور بھائی چارہ کی مثال قائم کرتے ہوئے دو خاندانوں نے مذہبی حدود کے قطع نظر ایک دوسرے کو گردوں کا عطیہ دیا اور جئے پور کے ایک خانگی ہاسپٹل میں متاثرین کو یہ گردے لگائے گئے۔ ہندو۔ مسلم اتحاد کا مظاہرہ اس وقت دیکھا گیا جب ایک ہندو نے ایک گردہ کا عطیہ ایک مسلم خاتون کو دیا اور اس کے جواب میں خاتون کے شوہر نے بھی ہندو کی بیوی کو اپنا گردہ پیش کیا۔ یہ بھی ایک جذباتی منظر تھا کہ دونوں خواتین کے گردے کی تبدیلی ایک ہی پاسپٹل میں کی گئی جوکہ شاذ و نادر دیکھا جاسکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حسن پور کی ہندو خاتون انیتا مہرہ گزشتہ چند سال سے امراض گردہ سے متاثر تھی جس کے باعث اس کا ایک گردہ ناکارہ ہوگیا تھا۔ دوسری طرف اجمیری گیٹ کی ساکن مسلم خاتون تسلیم جہاں کا بھی درد کش ادویات کا حد سے زیادہ استعمال کرنے سے ایک گردہ فیل ہوگیا تھا۔ ہندو خاتون کا بلڈ گروپ B+ اور مسلم خاتون کا بلڈ گروپ A+ تھا اور یہ دونوں ایک ہی ہاسپٹل میں ڈائیلاسیس کروا رہے تھے۔ ڈاکٹروں نے دونوں خواتین کے شوہروں ونود مہرہ اور انور احمد کو ترغیب دی کہ اپنے اپنے گردہ کا عطیہ دے کر ڈائیلاسیس کی تکلیف کو ٹال سکتے ہیں جس پر دونوں کی آمادگی سے گردہ حاصل کرکے دونوں خواتین کو لگایا گیا۔ اس طرح مسلم خاتون کی عیدالاضحی کی خوشیاں دوبارہ ہوگئیں۔