بی جے پی کی موجودہ اور کانگریس کے سابق رکن اسمبلی کے گھر خاکستر، کرفیو نافذ، 40 گرفتار
اعلیٰ ذات کے ہندوؤں کا جلوس، سنگباری اور توڑ پھوڑ کے واقعات
جئے پور 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ملک گیر سطح پر ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی۔ راجستھان کے ضلع کراؤلی کے ہنداؤن ٹاؤن میں اسمبلی کے ایک موجودہ اور ایک سابق رکن کے گھروں کو نذر آتش کردیا گیا۔ یہ دونوں ارکان دلت ہیں جن کے گھر نذر آتش کئے جانے پر پیدا شدہ کشیدگی کے بعد سارے علاقہ میں کرفیو ناذ کردیا گیا۔ کراؤلی کے ڈسٹرکٹ کلکٹر ابھیمنیو کمار نے پی ٹی آئی سے کہاکہ بنداؤن شہر میں تقریباً 5000 افراد پر مشتمل ہجوم نے موجودہ رکن اسمبلی راجکماری جاٹو اور کانگریس کے سابق رکن اسمبلی بھروسی لال جاٹو کے گھروں کو نذر آتش کردیا۔ راجکماری جاٹو بی جے پی کی موجودہ رکن اسمبلی ہیں۔ بھروسی لال جاٹو کانگریس کے سابق رکن اسمبلی ہیں جو ماضی میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ دلت تنظیموں کی طرف سے گزشتہ روز منائے گئے بھارت بند کے دوران راجستھان اور دیگر ریاستوں میں بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات کے ایک دن بعد یہ واقعہ پیش آیا۔ کلکٹر نے کہاکہ اس علاقہ کی صورتحال صبح سے کشیدہ ہے۔ امن و قانون کی صورتحال کو ملحوظ رکھتے ہوئے شہر میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ ایک عہدیدار نے کہاکہ ایک ہجوم نے سنگباری اور توڑ پھوڑ کے بعد ایک رکن اسمبلی اور ایک سابق رکن اسمبلی کے گھروں کو آگ لگادی۔ جس میں کرفیو نافذ کردیا گیا جو چہارشنبہ کی صبح تک جاری رہے گا۔ بی جے پی کی موجودہ رکن اسمبلی اور کانگریس کی سابق رکن اسمبلی جن کے گھر نذر آتش کئے گئے ہیں دونوں ہی دلت طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس این آر کے ریڈی نے کہاکہ ’’تاجرین کی تنظیم اور اعلیٰ ذاتوں کے افراد شہر ہنداؤن میں کافی برہم اور مشتعل ہوگئے تھے۔ اُنھوں نے آج جلوس نکالا اور درج فہرست طبقات و قبائیل (ایس سی ؍ ایس ٹی) کی غالب آبادی والے علاقوں میں داخلے کی کوشش کی‘‘۔ ریڈی نے مزید کہاکہ ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ آنسو گیس کے شل برسائے اور ربر بلٹس کے ذریعہ فائرنگ کی گئی۔ کراؤلی کے سپرنٹنڈنٹ پولیس انیل کہال نے کہاکہ تشدد اور آتشزنی کے واقعات کے بعد شہر ہنداؤن میں تقریباً 40 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔