عہدیداروں کا شخصی حاضری پر اصرار ، اگلی بار گرفتاری وارنٹ کا اندیشہ
ممبئی ، 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے مبلغ اسلام ذاکر نائک کو اُن کے اور دیگر کے خلاف غیرقانونی رقمی لین دین کے اپنے کیس کے سلسلے میں تازہ سمن جاریکئے جو ممکنہ طور پر قطعی ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ ایجنسی نے ڈاکٹر نائک کو چوتھی بار سمن اُن کے وکیل اور ای میل کے ذریعے جاری کئے کہ تحقیقات میں تعاون کریں اور اس نے اُن کی عرضی مسترد کردی کہ تحقیقات کاروں کے روبرو حلفیہ بیان بیرون ملک سے انٹرنٹ پر مبنی ویڈیو لنک کے ذریعے دیں گے۔ عہدیداروں نے اشارہ دیا کہ تازہ سمن ممکنہ طور پر اُن کیلئے قطعی ہوسکتے ہیں اور اگر وہ پھر سے یہ سمن نظرانداز کردیتے ہیں تو ایجنسی اُن کے خلاف گرفتاری وارنٹ کیلئے عدالت سے رجوع ہوسکتی ہے۔ ای ڈی عہدیداروں نے قبل ازیں ویڈیو لنک کی تجویز کی اجازت دینے سے قاصر ہونے کا اشارہ دیا تھا کیونکہ اس طرح کی رعایت دینے کی قانون انسداد غیرقانونی رقمی لین دین (پی ایم ایل اے) کی گنجائشوں کے تحت اجازت نہیں ہے۔ علاوہ ازیں انھوں نے کہا کہ ایجنسی ذاکر نائک سے ’’شخصی‘‘ طور پر پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے کیونکہ اُن کے اور دیگر کے خلاف تحقیقات کئے جارہے غیرقانونی رقمی لین دین کے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں۔ڈاکٹر نائک کی تنظیم ’اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن‘ (آئی آر ایف) پر حکومت نے گزشتہ سال قانون انسداد غیرقانونی سرگرمیاں (یو اے پی اے) کے تحت اس کی بعض سرگرمیوں کی پاداش میں پانچ سال کیلئے امتناع عائد کردیا تھا۔ 51 سالہ ڈاکٹر نائک سعودی عرب میں مقیم بتائے جاتے ہیں تاکہ گرفتاری سے بچ سکیں جبکہ گزشتہ سال ڈھاکہ دہشت گرد حملہ کے بعض مرتکبین نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اُن سے متاثر ہوئے ہیں۔