نئی دہلی ۔ /21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے آج شیوسینا کے دینی مدرسوں میں اُردو اور عربی ذریعہ تعلیم پر امتناع عائد کرنے کے مطالبہ کی اہمیت کم کرتے ہوئے کہا کہ بھگوا پارٹی اس حقیقت سے نا واقف ہے کہ اُردو دینی مدرسوں میں زیرتعلیم طلباء کی مادری زبان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ شیوسینا کے قائدین سے اس بارے میں بات چیت کریں گی ۔ انہوں نے کہا کہ عربی دینی مدارس میں اس لئے پڑھائی جاتی ہے کیونکہ قرآن شریف عربی زبان میں ہے ۔ شیوسینا کے ارکان یہ بات نہیں سمجھتے ۔ یہ ایک ترسیل کا المیہ ہے ۔