نئی دہلی : دہلی ہائی کورٹ نے ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے غازی پور مرغا منڈی میں مرغا ذبح کرنے پر پابندی عائد کردی ہے ۔ جب کہ زندہ مرغوں کی خریدو فروخت جاری ہے ۔ مرغوں کی مذبح میں کام کرنے والے ریاض الدین کا کہنا ہے کہ عرضی گذارنے عدالت کوگمراہ کیا ہے جو الزامات عائد کئے گئے ہیں وہ بے بنیاد ہیں ۔ اور ہم اس سلسلے میں جلد ہی عدالت کو رخ کریں گے ۔
ان کا یہ کہنا ہے کہ عرضی گذار کے مرکزی وزیر منیکا گاندھی سے قریبی تعلقات ہیں اور یہ سب کچھ بی جے پی کے اشارہ پر ہورہا ہے ۔ اس معاملہ میں اگلی سماعت ۲۹؍ اکتوبر کو ہوگی ۔ ہائی کورٹ نے اس معاملہ پر کارروائی کرنے کیلئے ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے اوررپورٹ طلب کی ہے ۔ دراصل عدالت نے دہلی پولیوشن کنٹرول بورڈ کی رپورٹ پر یہ حکم دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ منڈی میں مرغا ذبح کرنے کے دوران ضوابط کی خلاف ورزی ہورہی ہے اور سلاٹر ہاؤز کے اندر مرغا ذبح کیا جارہا ہے ۔
عدالت میں اس پیشہ سے جڑے تاجروں نے کہا کہ اس سے ہمارے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔ عدالت نے تاجروں کی دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا معاملہ افسران کے سا بیٹھ کر سلجھا لیں ۔عدالت نے یہ فیصلہ گوری مولیکھی کے ذریعہ داخل کی گئی عرضی پر سنایا ہے ۔ عرضی میں کہا گیا تھا کہ جانوروں کے برا رویہ اختیار کیا جارہا ہے ۔ مرغے کھلے میں بغیر لائیسنس کے ذبح کئے جارہے ہیں ۔عرضی میں درخواست کی گئی ہے کہ عدالت فوڈ محکمہ کے کمشنر کو حکم دے کہ وہ غیر قانونی سلاٹر ہاؤزس پر روک لگائیں ۔
دوسری جانب مرغا منڈی کے ریاض الدین کا کہنا ہے کہ ہم عدالت کے فیصلہ کے خلاف اپیل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جو الزامات اعائد کئے گئے ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مرغے کھلے میں نہیں بلکہ حکومت کی جانب سے مہیا کئے گئے شیڈ میں ذبح کئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں عرضی داخل کرنے والی خاتون کا تعلق مینکا گاندھی سے ہے اور یہ سب کچھ بی جے پی کی منظم سازش کے تحت کیا جارہا ہے ۔