دہلی ، یو پی اور بہار میں شدید بارش ، سیلاب کا خطرہ ، الرٹ جاری

پٹنہ دواخانے کے آئی سی یو میں پانی داخل ، مچھلیاں تیرتی نظرآنے لگی ، جمنا ندی کا پانی خطرہ کے نشان سے اوپر

نئی دہلی ۔ /29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) شمالی ہند کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش سے تباہی مچی ہوئی ہے ۔ خاص کر اترپردیش سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں بارش کی وجہ سے 12 اموات ہوئیں ۔ جمنا ندی کی سطح آب خطرے کے نشان سے اوپر ہوگئی ہے جس سے دارالحکومت دہلی میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ جمعرات سے یو پی میں بارش کے باعث 70 افر اد ہلاک ہوئے ۔ بہار کے دارالحکومت پٹنہ سمیت ریاست کے زیادہ تر علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ۔ پٹنہ کے نالندہ میڈیکل کالج ہاسپٹل میں اس قدر پانی بھر گیا کہ دواخانے کے آئی سی یو میں مچھلیاں تیرتی نظر آنے لگی ہیں ۔ پٹنہ میں سیلاب کی صورتحال دکھائی دے رہی ہے ۔ سڑکوں پر کمر تک پانی جمع ہوگیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دو دنوں تک بہار میں شدید بارش ہوسکتی ہے ۔ قومی دارالحکومت دہلی میں سیلاب کا خطرہ منڈلارہا ہے ۔ جگہ جگہ حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ کشتیاں اور غوطہ خور ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں ۔ چیف منسٹر اروند کجریوال نے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے ۔ ہریانہ سے 5 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کے باعث جمنا ندی میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے ۔ اترپردیش اور بہار سمیت 19 ریاستوں میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ بہار کے سب سے بڑے دواخانوں میں بارش کا پانی داخل ہونے سے مریضوں کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ کئی دواخانے تالاب میں تبدیل ہوگئے ۔ جگہ جگہ مچھلیاں تیرتی نظر آرہی ہیں ۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے چیف منسٹر نتیش کمار کو نشانہ بناتے ہوئے تنقید کی ۔