ممبئی: دہشت گرد تنظیم داعش کے رکن ہونے او ردہشت گردانہ سرگرمیو ں میں ملوث ہونے کے الزام کے تحت کلیان کے ساکن اریب مجید کی ضمانت عرضداشت ملزم کے والد ڈاکٹر اعجاز مجید کی درخواست پر جمعیۃ علماء نے سپریم کورٹ میں داخل کی ہے ۔
جمعیۃ علماء کے قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے ملز م اریب مجید کی ضمانت مسترد کئے جانے کے بعد ملزم کے والد نے مقامی جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں سے توسط سے سپریم کورٹ میں ضمانت کیلئے عرضی داخل کی ۔
جس پر جلد سماعت ممکن ہے نیز اس معاملہ میں ضرورت پڑنے پر سینئر وکلاء سے خدمات حاصل کی جائیں گی ۔گلزار کے مطابق ضمانت کی عرضی میں درج کیا گیا ہے کہ ممبئی ہائی کورٹ نے ضمانت مسترد کرتے ہوئے کوئی خاص جواز نہیں کیا البتہ استغاثہ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ضمانت مسترد کردی جب کے میرٹ کے لحاظ سے ملزم کا کیس ضمانت پر رہائی کے قابل تھا ۔
ایڈوکیٹ فروخ رشید نے ضمانت عرضداشت میں تحریر کیا ہے کہ ملز م کو داعش تنظیم کا رکن بتایا گیا ہے ۔جب کہ ملزم کی گرفتاری کے وقت داعش تنظیم پر ہندوستان میں پابندی عائد نہیں کی گئی تھی بلکہ گرفتاری کے تین ماہ بعد داعش کو ہندوستان میں ممنوعہ قرار دیاگیا تھا ۔لہذا ملز م کی گرفتاری ہی غیر قانونی ہے جس کو سپریم کورٹ کو نوٹس لیناچاہئے ۔