دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اقدام ‘ ہندوستان کی خواہش

غیرجانبدار تحریک چوٹی کانفرنس سے نائب صدر جمہوریہ ہند محمد حامدانصاری کا خطاب

کورلامار( ونیزویلا) ۔18ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دہشت گردی کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے ہندوستان نے آج ’’ٹھوس اقدام ‘‘ کی خواہش کرتے ہوئے کہا کہ 120رکنی ممالک کی غیرجانبدار تحریک کو ایک نظام قائم کرنا چاہیئے تاکہ دہشت گردی کے خلاف باہمی موثر تعاون یقینی بنایا جاسکے ۔ نائب صدر جمہوریہ ہند محمد حامد انصاری جو ہندوستانی وفد کی 17ویں غیرجانبدار تحریک چوٹی کانفرنس میں قیادت کررہے ہیں ۔ غیرجانبدار تحریک کی چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی انتہائی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا آج سب سے زیادہ جارحانہ ذریعہ ہے اور اس کا سرکاری پالیسی کے اعلی کار کے طور پر استعمال بھی مساوی طور پر قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہماری تحریک کیلئے وقت آگیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غیرجانبدار تحریک کو ٹھوس کارروائی کی ضرورت کو تسلیم کرنا چاہیئے ۔ اس گروپ کے پلینری اجلاس سے وزیراعظم نریندر مودی کی غیرموجودگی میں خطاب کرتے ہوئے محمد حامد انصاری نے کہا کہ ہمیں تحریک کے دائرے کے اندر ایک نظام قائم کرنے کی ضرورت ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں باہمی موثر تعاون کو یقینی بنائے گا ۔ کیونکہ دہشت گردی اس علاقہ کی صیانت ‘ خودمختاری اور ترقی کیلئے ایک خطرہ بن گیا ہے ۔ محمد حامد انصاری کا یہ تبصرہ ہندوستان کی جانب سے مختلف بین الاقوامی فورموں پر پاکستان کی سرحد پار دہشت گردی کی تائید کے خلاف اندیشوں کے اظہار کے پس منظر میں اہمیت رکھتا ہے ۔

مودی نے بھی واضح طور پر پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کی تائید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جی ۔20چوٹی کانفرنس منعقدہ ہانگ زاؤ اور بریکس کے اجلاس منعقدہ ہانگ زاؤ اور آسیان و مشرقی ایشیاء چوٹی کانفرنسوں میں جو لاؤ پی ڈی آر منعقد کی گئی تھیں اس کا حوالہ دیا جاچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی بین الاقوامی صیانت اور ممالک کی خودمختاری اور ترقی  کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے ۔  انہوں نے کہا کہ اس لئے یہ ضروری ہے کہ غیر جانبدار تحریک بین الاقوامی برادری سے متحد ہوکر بین الاقوامی قانونی چوکھٹے کو مستحکم کرے ‘ تاکہ اس لعنت کا مقابلہ کیا جاسکے ۔  پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوس کا ایک ملک انسداد دہشت گردی کیلئے غیرجانبدار تحریک کے چوکھٹے میں ایک ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز کو ناکام بناچکا ہے ۔ چوٹی کانفرنس کا ایک قطعی مسودہ اعلامیہ پیش کیا گیا جس میں دہشت گردی کو مالیہ اور اسلحہ کی فراہمی کے انسداد کیلئے فیصلہ کن اور ہم آہنگ کارروائی کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔