دہشت گردی و انتہاء پسندی میں اضافہ پر ہند اور اسرائیل کا اظہارتشویش

مودی اور نتن یاہو کی بات چیت، حکمت عملی کے مفادات کے تحفظ سے اتفاق، سات سمجھوتوں پر دستخط، مشترکہ ترجیحات پر مبنی تعلقات پر زور
یروشلم ۔ 5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور اسرائیل نے انتہاء پسندی اوردہشت گردی کی بڑھتی ہوئی لعنت پر اپنی مشترکہ تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے حکمت عملی کے مفادات کے تحفظ میں تعاون سے اتفاق کیا اور دہشت گرد گروپوں کے علاوہ ان کی مد و سرپرستی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے تاریخی دورہ اسرائیل کے دوسرے دن اپنے میزبان ہم منصب بنجامن نتن یاہو سے وسیع تر مذاکرات کے بعد کہا کہ اسرائیل کی طرح ہندوستان بھی دہشت گرد گروپوں کی طرف سے پھیلائی گئی نفرت اور تشدد سے راست متاثر ہوا ہے۔ مودی نے کہا کہ بات چیت کے دوران نتن یاہو اور انہوں نے اپنے حکمت عملی کے مفادات کی حفاظت کیلئے دہشت گردی کی سرکوبی کیلئے مشترکہ طور پر مزید اقدامات کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ بعدازاں جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں دونوں قائدین نے تسلیم کیا کہ دہشت گردی سے عالمی امن و استحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہے اور دہشت گردی کی ہر قسم کی سرکوبی کیلئے غیر متزلزل عہد اور عزم کا اعادہ کیا۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہیکہ ’’انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواہ وہ کچھ بھی ہو کسی بھی بنیاد پر دہشت گردی کے عمل کو بہرصورت حق بجانب قرار نہیں دیا جاسکتا‘‘۔ بیان میں مزید کہا گیا ہیکہ دونوں قائدین نے دہشت گردوں، دہشت گرد تنظیموں، ان کے نیٹ ورکس کے علاوہ دہشت گردی کی تائید، حوصلہ افزائی اور مالی مدد فراہم کرنے والوں یا پھر دہشت گردوں یا دہشت گرد گروپوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے والوں کے خلاف سخت ترین اقدامات کرنا چاہئے۔

دونوں قائدین نے بین الاقوامی دہشت گردی کے انسداد کیلئے جامع سمجھوتہ کی عاجلانہ منظوری میں ممکنہ تعاون کے عہد کا اظہار بھی کیا۔ مودی نے جو اس صیہونی مملکت کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیراعظم بھی ہیں، کہا کہ ’’ہمارا مقصد ایسے تعلقات قائم کرنا ہے جس سے ہماری مشترکہ ترجیحات کی جھلک ملتی ہے اور ہمارے عوام کے مابین اٹوٹ وابستگیاں پیدا ہوسکتی ہے‘‘۔ دونوں ملکوں نے سات سمجھوتوں پر دستخط کئے جن میں خلائی، زرعی اور تحفظ آب جیسے شعبوں سے متعلق معاہدے بھی شامل ہیں۔ ہندوستان اور اسرائیل نے صنعتی تحقیق و ترقی کیلئے 40 ملین امریکی ڈالر مالیتی فنڈ کے قیام سے اتفاق کیا جس کیلئے دونوں ملک فی کس 20 ملین ڈالر دیں گے۔ دریں اثناء وزیراعظم نریندر مودی نے آج یہاں اسرائیلی صدر ریووین ریولین سے ملاقات کی اور باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے کے مختلف امکانات پر گفت و شنید کی۔ مودی نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’اسرائیل کے صدر نے اس حد تک میرا پرتپاک استقبال کیا کہ انہوں نے پروٹوکول توڑ دیا۔ یہ ہندوستانی عوام کے تئیں بے پناہ احترام کی علامت ہے‘‘۔ مودی نے جو گذشتہ روز تین روزہ دورہ پر یہاں پہنچے تھے، صدر ریولین سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے گرمجوشانہ مہمان نوازی اور دوستی پر اظہارتشکر کیا۔ صدر کی رہائشگاہ پر موجود مہمانوں کے رجسٹر میں مودی نے لکھاکہ ’’صدر سے آج پھر ملاقات میرے لئے اعزاز ہے۔ میں نے انہیں گذشتہ سال نومبر میں کئے گئے انکے دورہ ہند کی یاد دلائی جب انہوں نے اپنے بہترین حسن و اخلاق سے ہمیں متاثر کیا تھا اور ہندوستان کیساتھ مزید کام کی خواہش کا اظہار کیا تھا‘‘۔