دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا صفایا ضروری

خاطیوں کی متعلقہ ممالک کی تحویل یقینی بنائی جائے ‘ جنوبی ایشیاء کا واحد ملک دہشت گردی کے ایجنٹس کے پھیلاؤ میں ملوث
کالے دھن اور ٹیکس چوری کے انسداد کی ضرورت ‘ جی ۔20 چوٹی کانفرنس سے وزیراعظم نریندر مودی کا خطاب

ہانگ زاؤ۔ 5ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان پر جی 20چوٹی کانفرنس میں سخت تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں ایک ہی ملک ہے جو دہشت گردی کے ایجنٹوں کو پھیلا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو دہشت گردی کی سرپرستی کرتے ہیں انہیں الگ تھلگ کردینا چاہیئے ۔ اُن پر تحدیدات عائد کرنی چاہیئے ‘ انعامات نہیں دینا چاہیئے ۔ انہوں نے کرپشن اور کالے دھن سے مقابلہ کی اہمیت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مؤثر معاشی حکمرانی کی کلید ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جی ۔20قائدین سے خواہش کی کہ معاشی خاطیوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا صفایا کردیا جائے ۔ غیر مشروط انداز میں رقومات کی غیر قانونی منتقلی کے خاطیوں کو متعلقہ ممالک کی تحویل میں دینا یقینی بنایا جائے اور بدعنوان افراد کی پردہ پوشی کیلئے حد سے زیادہ بینکنگ خفیہ نوعیت ختم کی جائے ۔ مشرقی چین کے شہر میں منعقدہ جی ۔20چوٹی کانفرنس کے دوسرے دن خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ بدعنوانی ‘ کالا دھن اور ٹیکس چوری کا مقابلہ موثر معاشی حکمرانی کی کلید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے حصول کیلئے ہمیں معاشی خاطیوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا صفایا کرنا ہوگا ۔ ان کا پتہ چلاکر غیر مشروط طور پر رقومات کی غیرقانونی منتقلی کرنے والے افراد کی متعلقہ ممالک کی تحویل میں دینا یقینی بنایا جانا چاہیئے ۔ دہشت گردی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری سے آواز اٹھانے اور متحدہ طور پر کارروائی کرنے کی توقع رکھتے ہیں تاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ عاجلانہ بنیادوں پر کی جاسکے ۔ جو لوگ دہشت گردی کی سرپرستی اور تائید کرتے ہیں انہیں الگ تھلگ کردینا چاہیئے ۔ ان پر تحدیدات عائد کرنی چاہیئے ۔ انعامات کی بوچھاڑ کرنا مناسب نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو مالیہ کی فراہمی کرنے والوں کا مقابلہ ضروری ہے ۔ انہوں نے تمام ملکوں سے اپیل کی کہ ایک مشترکہ معیاری ٹاسک فورس قائم کی جائے جو دہشت گردی کو مالیہ فراہم کرنے والوں کا مقابلہ کرسکے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ترقی کیلئے مستحکم معیشت اور مالیاتی نظام کو اہم قرار دیتے ہوئے عالمی رہنماؤں سے بدعنوانی، کالے دھن اور ٹیکس چوری پر لگام لگانے کی کوشش کئے جانے پرآج زور دیا۔ وزیراعظم نے جی -20 کانفرنس کے دوسرے دن اپنے خطاب میں یہاں کہا،’ہمیں مؤثر مالی کاروبارکے لئے بدعنوانی کے خلاف اقدامات کرنے کے سلسلے میں مکمل عزم اور اقتصادی مجرموں کے لئے محفوظ پناہ گاہ ختم کرنے کی ضرورت ہے‘۔انہوں نے کہا کہ مؤثر مالی کاروبار کیلئے بدعنوانی، کالا دھن اور ٹیکس چوری سے نمٹنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا، ‘ہمیں اقتصادی مجرموں کے لئے محفوظ پناہ گاہ ختم کرنے رقومات کی غیر قانونی منتقلی کرنے والوں کی تلاش اور ان کا غیر مشروط حوالگی کرنے ، پیچیدہ بین الاقوامی قوانین کے جال کو توڑنے اور زیادہ سے زیادہ بینکنگ رازداری ختم کرنے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے جو بدعنوانی اور ان کے کالے کارناموں پر پردہ ڈالتے ہیں۔مودی نے عالمی مالیاتی اداروں کے درمیان باقاعدہ بات چیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، علاقائی مالی انتظامات اور دوطرفہ تبادلے کے نظام کے درمیان باقاعدہ مذاکرات ہوں۔