دوبارہ سیاست میں سرگرم ہوجانے وجئے شانتی کا اعلان

ٹی آر ایس سے عوام مایوس ‘ کانگریس سے امیدیں وابستہ ۔ سابق رکن پارلیمنٹ کا بیان
حیدرآباد۔ 25 جنوری (سیاست نیوز) لیڈی امیتابھ وجیہ شانتی نے بہت جلد سیاسی طور پر سرگرم ہوجانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوام کانگریس کی طرف اُمید سے دیکھ رہے ہیں۔ ٹی آر ایس کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ وہ مقابلہ کرنے کی بجائے خود کو کانگریس کیلئے وقف کردینا چاہتی ہیں مگر راہول گاندھی انہیں مقابلہ کا مشورہ دے رہے ہیں ۔ آج اپنی قیام گاہ پر میڈیا سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے سابق ایم پی وجیہ شانتی نے کہا کہ ناسازی صحت کے باعث وہ چند دنوں تک سیاسی سرگرمیوں سے دور تھیں تاہم وہ کانگریس ہائی کمان سے مسلسل رابطے میں تھیں جلد دوبارہ سیاست میں سرگرم ہوجائیں گی۔ وہ آئندہ انتخابات میں مقابلہ کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ پارٹی ہائی کمان کو بھی اس کی اطلاع دے چکی ہیں تاہم صدر کانگریس راہول گاندھی انہیں مقابلہ کرنے زور دے رہے ہیں۔ وجیہ شانتی نے کہا کہ تلنگانہ عوام کے سی آر اور ٹی آر ایس حکومت سے خوش نہیں ہیں۔ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں عوام سے جو وعدے کئے گئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے ہیں۔ تلنگانہ میں میڈیا کی آزادی بھی چھین لی گئی ہے۔ عوامی مسائل اجاگر کرنے والے میڈیا کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔ وہ گزشتہ 20 سال سے تلنگانہ کیلئے جدوجہد کررہی ہیں۔ مستقبل میں بھی جدوجہد کو جاری رکھیں گی۔ وجیہ شانتی نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ کی تحریک میں کلیدی رول ادا کرنے والے پروفیسر کودنڈا رام کو تلنگانہ میں گھومنے پھرنے کی آزادی نہیں ہے، مگر تلنگانہ کے مخالف پون کلیان کو تلنگانہ میں گھومنے پھرنے اور اظہار خیال کی مکمل آزادی دی جارہی ہے۔ حکومت کی ناقص پالیسیوں اور غلط پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو جیل میں بند کیا جارہا ہے۔ تلنگانہ کے عوام باشعور ہیںوہ پون کلیان کے جال میں پھنسنے ہرگز تیار نہیں ہونگے۔ تلنگانہ کی مخالفت کرنے والوں کو کے سی آر نے کابینہ میں شامل کرلیا ہے اور تحریک تلنگانہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اور قربانیاں دینے والوں کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے۔ تحریک کے دوران ان کی شخصیت الگ تھی، اقتدار حاصل کرنے کے بعد الگ ہوگئی ہے۔ ٹی آر ایس حکومت حد سے زیادہ اوور ایکشن کررہی ہے۔ اگر اس کی آنکھیں زمین پر نہیں ہوں گی تو اس کو منھ کی کھانی پڑے گی۔ سنہرے تلنگانہ کا خواب دیکھ کر سونے کی چڑیا تلنگانہ کو لوٹ لیا جارہا ہے۔ انہیں راتوں رات ٹی آر ایس سے برطرف کردیا گیا کیونکہ ان کے خلاف کارروائی کی گئی اس کی ابھی تک وضاحت نہیں کی گئی۔ وجیہ شانتی نے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں پیٹھ میں خنجر گھونپنے سے لے کر دھوکہ تک تمام حربوں کو سہا ہے۔ پروفیسر جئے شنکر کی اپیل پر انہوں نے اپنی پارٹی کو ٹی آر ایس میں ضم کیا تھا، تاہم انہیں ٹی آر ایس میں رسوا کیا گیا ہے۔ اب وہ ریاست میں کانگریس پارٹی کو اقتدار میں لانے کیلئے عام کریں گی۔ راہول گاندھی انہیں جو بھی ذمہ داری دیں گے، وہ اس کو بخوبی نبھانے کی ہر ممکن کوشش کریں گی۔