دنیا پانچ ویٹو ممالک سے زیادہ بڑی ہے :اردغان

نیویارک،27ستمبر(سیاست ڈاٹ کام )اقوام متحدہ کے سالانہ جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران کئی ممالک کے سربراہان نے اس تاریخی ادارہ کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی پر زور دیا۔اس سلسلہ میں ترک صدر رجب طیب اردغان نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے کو ناکام ادارہ قرار دئیے جانے کا خدشہ ہے جسے صرف 5 بڑی قوتیں چلارہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے بالخصوص اس کے ادارے ، سلامتی کونسل، میں تبدیلی آنی چاہیے ۔طیب اردغان نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں عالمی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ امن اور فلاح کے ذریعے انسانیت کی امیدوں سے ہٹ چکا ہے ۔انہوں نے بوسنیا، روانڈا اور فلسطین کی سفارشات پر عمل نہ کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ کو کامیاب بنانے کے لیے اس کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے سلامتی کونسل کے 5 مستقل رکن اور ویٹو پاور رکھنے والے امریکہ، چین، روس، فرانس اور برطانیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ’ ‘ہمارا ماننا ہے کہ دنیا 5 ممالک سے زیادہ بڑی ہے ، ہم عام انسانی نسل کی عام سی آواز بنتے جا رہے ہیں”۔اس کے علاوہ اجلاس سے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے بائیکاٹ نے خلیجی عرب قوموں کو معذور کردیا ہے ۔جنرل اسمبلی میں انہوں نے عالمی رہنماؤں کو بتایا کہ بحرین، مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے بائیکاٹ کی وجہ سے عرب خطہ یرغمال بن گیا ہے ۔