بیروت ۔ 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) دمشق انٹرنیشنل ایرپورٹ کے قریب ایک زبردست دھماکہ ہوا۔ ایک مانیٹرنگ گروپ نے بغیر کوئی تفصیلات بتائے یہ اطلاع دی۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالرحمن نے بتایا کہ ایرپورٹ پر ہوئے دھماکہ کی آواز پورے دمشق میں سنی گئی۔ البتہ اس بات کی توثیق ہوچکی ہیکہ دھماکہ ایرپورٹ کے اندر نہیں ہوا جبکہ اب تک دھماکہ کی وجوہات کا پتہ نہیں چلا ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ 2011ء میں شام کی خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے اب تک زائد از 320,000 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دمشق دھماکہ اسرائیلی پالیسی کا حصہ
یروشلم ۔ 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کے انٹلیجنس منسٹر یزرائل کاز نے دمشق میں ہوئے دھماکہ کے بارے میں تبصرہ میں کہا کہ انٹرنیشنل ایرپورٹ پر دھماکے دراصل اسرائیلی پالیسی کے غماز ضرور ہیں لیکن انہوں نے دھماکے کے پس پشت اسرائیل کے ملوث ہونے کی توثیق نہیں کی۔ یاد رہیکہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے ماضی میں بھی دمشق ایرپورٹ اور اطراف کو نشانہ بنایا ہے جہاں اس کی وجوہات یہ بتائی گئی تھیں کہ وہ اپنے لبنانی دشمن حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخائر کو تباہ کرنے کئے تھے۔ کاز نے فوجی ریڈیو کو بتایا کہ ہم نہیں چاہتے کہ مہلک اور عصری ہتھیاروں کو ایران شام سے حزب اللہ کے حوالے کردے۔ ہمیں جب جب اطلاع ملے گی کہ ہتھیار حزب اللہ کو منتقل کئے جارہے ہیں تو ہم حملے کریں گے اور اس پالیسی پر اسرائیل ہمیشہ عمل پیرا رہیگا۔