بیجاپور( کرناٹک):کرناٹک کے ضلع بیجاپور کے مضافات میں دلت لڑکے سے شادی کرنے والی ایک مسلم حاملہ عور ت کو اس کے گھر والوں نے ہی قتل کردیا۔ بانو بیگم اور سیابانا شرانپا کوننور دنوں بیجاپورکے ساکن ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار تھے مگر دونوں نے اس بات کو چھپائے رکھا کیونکہ انہیں پتہ تھا کہ دونوں کے گھر والے اس بات کو کبھی منظور نہیں کریں گے۔
ائی بی ٹی کی ررپوٹ کے مطابق بانو کے گھر والوں کو جب اس کا بات کا پتہ چلا تو جنوری کی22کو ان لوگوں نے لڑکی کو خوب پیٹا۔تالی کوٹہ کے ڈی ایس پی پی کے پٹیل نے کہاکہ’’ جس دن بانوبیگم کے گھر والوں کو اس کے رشتہ کے متعلق معلوم ہوا تو‘ تواس کے گھر والوں نے بانو کو پولیس اسٹیشن گھسیٹ کر لائے ۔
وہاں پر انہوں نے بڑا ڈرامہ کیا اور پی او سی ایس او کے تحت سایا بانا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیااور دعوی کیا کہ ان کی بیٹی ابھی نابالغ ہے۔ اور ان لوگوں نے اس ضمن میں ایک تحریری شکایت بھی درج کرائی‘‘۔
مذکورہ جوڑا گوا فرار ہوگیا اور وہاں پر سرکاری طور سے شادی کرلی‘ جن بانو حملہ ہوئی تو ان لوگوں نے اس امید کے گاؤں واپس آنے کا فیصلہ کرلیا کہ ان کے گھر والے اب انہیں قبول کرلیں گے۔
ڈی ایس پی نے کہاکہ ’’ گھر والوں نے انہیں قبول نہیں کیا اور دن بھر ایک بڑا جھگڑا چلتا رہا‘‘
پٹیل نے کہاکہ ’’بانو کے والدین چاہتے تھے کہ وہ سایا باننا کو چھوڑ دے اور لڑکے باپ بھی انہیں معاف کرنے کی صورت میں نہیں تھا‘‘۔
لڑکے کو لڑکی کی ماں کی بری طرح پتھر سے مار کر زخمی کردیا۔ سایا بانہ وہا ں سے بھاگ کر پولیس اسٹیشن پہنچ گیا۔
مگر بانو اس کے گھر والوں کے پاس ہی رہ گئی۔ پٹیل نے کہاکہ زخمی حالت میں جب سایابانہ پولیس اسٹیشن پہنچاتو اچانک اس کو یاد آیا کہ بانو وہیں پر ہے تو وہ اس کو لینے کے لئے پولیس اسٹیشن سے واپس لوٹا۔پٹیل نے کہاکہ ’’ جب تک وہ موقع پر پہنچتا گھر والوں نے اسکو زندہ جلادیاتھا‘‘۔ بانو کے گھر کا پتہ نے ملنے کی وجہہ سے پولیس بھی وہا ں پر دس منٹ تاخیر سے پہنچی۔سایابانہ نے مدد کے لئے آواز لگائی مگر تب تک لڑکی کو بچایاجاتا وہ بری طرح جھس چکی تھی۔
تالی کوٹی پولیس اسٹیشن کی جانب سے میڈیا کو دئے گئے بیان کے مطابق’’ سایابانہ کے بیان کے مطابق بانو کے کسی بھی پڑوسی نے اس کی مدد کے لئے آگے نہیںآیا۔ گھر کے اندر بند کرکے اس کو جلادیاگیاتھا ۔ تاہم جب ہم موقع پرپہنچے توپڑوسیوں سے اس سلسلے میں پوچھ تاچھ کی مگر سب نے واقعہ سے لاتعلقی کا اظہا رکیا۔بانو کی ماں ‘ باپ‘ بھائی‘ بہن اور سسر کو اتوار کے روز حراست میں لے لیا گیا۔پٹیل نے کہا آگ میں جھونکنے سے قبل بانو پر متعدد بار چاقو سے وار کئے گئے ۔کیس کے دیگر چار ملزمین بانو کے دو بڑے بھائی اور بہنیں مفروربتائے جارہے ہیں۔