اندرون پندرہ یوم برخاستگی کی ہدایت، چیرمین وقف بورڈ الحاج محمد سلیم کا دورہ
حیدرآباد۔یکم جولائی، ( سیاست نیوز) صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج درگاہ حضرات یوسفینؒ کا دورہ کیا اور قبور پر تجارتی سرگرمیوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ قبور پر عارضی ملگیات کی تعمیر کی شکایت ملنے پر صدرنشین نے آج عہدیداروں کے ساتھ معائنہ کیا۔ معائنہ کے دوران دیکھا گیا کہ تقریباً 30 سے زائد عارضی ملگیات قبور پر تعمیر کی گئی ہیں اور گزشتہ کئی برسوں سے قبور کی بے حرمتی جاری ہے۔ محمد سلیم نے ان دکانداروں کو انتباہ دیا کہ وہ اندرون 15 یوم اپنی دکانات کو برخواست کردیں۔ دکانداروں کی جانب سے گزشتہ تیس چالیس برسوں سے کاروبار کرنے کی دلیل اور یکلخت انہیں بیدخل نہ کرنے کی اپیل پر صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے تیقن دیا کہ بورڈ کی جانب سے تجارتی سرگرمیوں کیلئے علحدہ مقام کا تعین کرتے ہوئے جگہ فراہم کی جائے گی تاہم موجودہ مقام پر تجارتی سرگرمیوں کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔ صدرنشین وقف بورڈ کے ہمراہ چیف ایکزیکیٹو آفیسر ایم اے منان فاروقی، بورڈ کے دیگر عہدیداروں کے علاوہ وقف بورڈ کے رکن وحید احمد ایڈوکیٹ بھی موجود تھے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے مسجد درگاہ یوسفینؒ میں نماز ظہر ادا کی اور معائنہ کا آغاز کیا۔ دکانات کے مالکین نے ان سے خواہش کی کہ ان کے کاروبار کو ختم کرتے ہوئے روزگار سے محروم نہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی برسوں سے وہ کاروبار کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ قبور کی مسماری پر وقف بورڈ کے عہدیداروں کے علاوہ درگاہ کے متولی بھی چشم پوشی اختیار کئے ہوئے تھے جس کے نتیجہ میں دکانات کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔ متولی کو صرف کرایہ کی وصولی سے دلچسپی ہوتی ہے لہذا صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بذات خود درگاہ کے معائنہ کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے قبروں کی مسماری کو ناقابل برداشت قرار دیا اور کہا کہ یہ حرکت غیر اسلامی ہے اسے فوری روکا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلم بھی قبروں کا احترام کرتے ہیں لیکن یہاں مسلمانوں کی جانب سے یہ حرکت باعث افسوس ہے۔ بعض مقامات پر قبروں پر لوہے کی سلاخوں کے ذریعہ ملگیات تعمیر کی گئیں۔ معائنہ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ سماع خانہ جس کی حالت انتہائی مخدوش ہوچکی ہے اس کی تعمیر و مرمت کا کام انجام دیا جائے گا۔ انہوں نے زائرین کیلئے بہتر سہولتوں کے ساتھ ٹائیلٹس کی تعمیر کا بھی تیقن دیا۔ محمد سلیم نے کہا کہ اگر قبروں پر تعمیر کی گئی ملگیات اندرون پندرہ یوم نہیں ہٹائی گئیں تو وقف بورڈ کی جانب سے تخلیہ کی کارروائی کی جائے گی۔ صدرنشین نے زائرین کیلئے درگاہ میں فراہم کی جارہی سہولتوں کا جائزہ لیا اور متعلقہ عہدیداروں کو ضروری ہدایات جاری کیں۔