پارٹی کیڈر میں حوصلہ افزائی، محمد اظہرالدین کو نئی ذمہ داری ممکن
حیدرآباد 3 جنوری (سیاست نیوز) پرانے شہر میں کانگریس پارٹی اپنے کھوئے ہوئے موقف کو بحال کرنے کے لئے ہر طرح کی جدوجہد کرنے تیار ہے۔ کانگریس کی جانب سے پرانے شہر میں اپنے کیڈر کی حوصلہ افزائی اور عوام تک رسائی کے لئے پارٹی میں نئی جان پیدا کرنا ناگزیر ہے اسی لئے پارٹی اعلیٰ قیادت کی جانب سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے انتخابات کے دوران کانگریس کے نظریات رکھنے والے پرانے شہر کے رائے دہندوں اور قائدین و کارکنوں کو یکجا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حیدرآباد میں کانگریس پارٹی کو متحرک کرنے اور اُس میں نئی جان ڈالنے کے لئے رائے دہندوں کو راغب کرنا ضروری ہے اسی لئے امکان ہے کہ کانگریس نہ صرف حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے معروف قائدین کو مہم کا حصہ بنائے گی بلکہ بعض فلمی شخصیتوں کو بھی جی ایچ ایم سی انتخابات کے دوران انتخابی مہم کی ذمہ داری تفویض کرے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس ہائی کمان کی جانب سے جی ایچ ایم سی انتخابات میں سابق ہندوستانی کرکٹ کپتان و سابق رکن پارلیمنٹ محمد اظہرالدین کے علاوہ فلمی اداکارہ نغمہ کو بھی حیدرآباد میں انتخابی مہم کی ذمہ داری دی جائے گی۔ محمد اظہرالدین جن کا تعلق حیدرآباد سے ہے اسی لئے اُنھیں کافی اہمیت دیتے ہوئے انتخابی مہم کی ذمہ داری سونپے جانے کی توقع ہے۔ محمد اظہرالدین کے قریبی ذرائع کے بموجب اس سلسلہ میں تاحال اظہرالدین کو کوئی علم نہیں ہے لیکن اگر پارٹی کی جانب سے کوئی ذمہ داری دی جاتی ہے تو وہ حتی الامکان ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے بشرطیکہ دیگر مصروفیات نہ ہوں۔ اس خصوص میں جی ایچ ایم سی انتخابات سے قبل بڑے پیمانے پر کانگریس قائدین پرانے شہر میں انتخابی مہم چلانے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران کانگریس پارٹی نہ صرف علاقائی قائدین کو مہم کا حصہ بنائے گی بلکہ پارٹی کے مرکزی قائدین اور مقبول عام سرکردہ قائدین کو بھی جی ایچ ایم سی انتخابات میں ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی۔ بعض گوشوں سے یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ کانگریس قومی سطح کی پارٹی ہونے کے باعث جی ایچ ایم سی انتخابات کو خاطر خواہ اہمیت نہیں دے گی لیکن کانگریس کے سرکردہ قائدین کا یہ کہنا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے بعد سب سے اہم انتخابات مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے ہیں جس میں تقریباً 75 لاکھ رائے دہندے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کرتے ہیں۔ اسی لئے نہ صرف کانگریس بلکہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی ان انتخابات کو کافی اہمیت دے رہی ہیں تاکہ حیدرآباد کی بلدیہ پر اپنا اثر و رسوخ برقرار رکھ سکے۔