حیدرآباد میں انتہائی عصری ٹیکنالوجی سے آراستہ میٹرو ریل پراجکٹ کا آغاز

وزیراعظم نریندر مودی نے پہلے مرحلہ کا افتتاح کیا ، چیف منسٹر کے سی آر اور دیگر کے ہمراہ سفر ، شہر کا دلفریب نظارہ

حیدرآباد ۔ /28 نومبر (سیاست نیوز) وزیراعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے باوقار میٹرو ریل پراجکٹ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کرتے ہوئے اس کو قوم کے نام معنون کیا ۔ بیگم پیٹ ایرپورٹ سے ہیلی کاپٹر میں میاں پور پہونچکر وزیراعظم نے میاں پور تا ناگول 30 کیلو میٹر چلائی جانے والی میٹرو ریل کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر گورنر ای ایس این ایل نرسمہن ، چیف منسٹر کے سی آر ، ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی ، وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر ، مرکزی وزیر شہری ترقیات پردیپ پوری کے علاوہ دوسرے ریاستی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ موجود تھے ۔ وزیراعظم نے پہلے میٹرو پلان کا رسم اجراء انجام دینے کے بعد میٹرو ٹرین کا افتتاح کیا ۔ بعد ازاں میٹرو اسٹیشن کی پہلی منزل پر پہونچکر شہر کا نظارہ کیا اور پراجکٹ کے بارے میں تفصیلات حاصل کی ۔ ٹی سواری ایپ اور بروچر کا بھی رسم اجراء کیا ۔ پھر دوسری منزل کے پلیٹ فارم پہونچکر میٹرو ریل میں سوار ہوگئے ۔ کوکٹ پلی تک سفر کیا ۔ دوبارہ میاں پور پہونچے اس موقع پر وزیراعظم کے ساتھ گورنر نرسمہن ، چیف منسٹر کے سی آر ، ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی ، ریاستی وزراء کے ٹی آر ، این نرسمہا ریڈی ، ٹی پدما راؤ ، بی جے پی کے قائدین ڈاکٹر لکشمن اور جی کشن ریڈی بھی موجود تھے ۔

وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر وزیراعظم کو میٹرو ریل کی اہمیت اور اس کی خصوصیات سے واقف کرایا ۔ میٹرو ریل کی تعمیرات کیلئے معیار کو برقرار رکھنے ورلڈ کلاس انفراسٹرکچر کا انتخاب کرنے کے علاوہ عوام کو فراہم کی جانے والی سہولتوں پر روشنی ڈالی ۔ پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے کی تعمیرات کا بہت جلد آغاز کرنے اور اس کو بھی جلد از جلد پورا کرنے کے عزم سے واقف کرایا ۔ کے ٹی آر نے وزیراعظم کو بتایا کہ یہ دنیا کا پہلا بڑا پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ پراجکٹ ہے اور ملک میں پہلی مرتبہ پہلے مرحلے میں 30 کیلو میٹر تک میٹرو ریل چلائی جارہی ہے ۔ نئے نظام ٹرانسپورٹ کے دستیاب ہوجانے سے ایک طرف ٹریفک مسائل حل ہوں گے ۔ دوسری طرف عوام کو ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہونچنے میں کافی سہولتیں ہوگی ۔ ٹکٹ کیلئے بھی عوام پر کوئی زیادہ بوجھ عائد نہیں کیا جارہا ہے ۔ کم از کم 10 روپئے اور زیادہ سے زیادہ 60 روپئے کرایہ وصول کیا جارہا ہے ۔ تمام میٹرو اسٹیشن کو اے سی سے مربوط کردیا گیا ہے ۔ نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سفر کو آسان اور آرام دہ بنانے کیلئے سکیورٹی کے تمام انتظامات کئے گئے ہیں ۔

اس پراجکٹ کو انڈین گرین بلڈینگ کونسل کی منظوری حاصل ہے۔ 24 اسٹیشن کے ذریعہ پہلے مرحلے میں 57 میٹرو ریل چلائی جارہی ہیں ۔ ہر ٹرین کی تین بوگیاں ہیں اور 1000 عوام کو سفر کرنے کی سہولت ہے ۔ امیرپیٹ کا اسٹیشن ملک کا سب سے بڑا ایلوٹیڈ اسٹیشن ہے ۔ آٹو میٹک ٹکٹ وینڈنگ مشینس (اے ٹی وی ایم) کاؤنٹرس کے پاس قطار کو گھٹانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ آلودگی سے پاک ماحولیات کیلئے سازگار سفر کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے گئے ہیں ۔ /29 نومبر سے صبح 6 تا رات 10 بجے تک میٹرو ریل عوام کیلئے دستیاب رہیں گی ۔ میٹرو ریل چلانے کیلئے 35 خاتون لوکو پائیلٹس کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ وزیراعظم نے نئی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے عوام کو سہولت فراہم کرنے پر مسرت کا اظہار کیا ۔ قبل ازیں خصوصی طیارے کے ذریعہ دوپہر 1.10 بجے بیگم پیٹ ایرپورٹ پہونچنے والے وزیراعظم کا گورنر نرسمہن ، چیف منسٹر کے سی آر ، چیف سکریٹری ایس پی سنگھ کے علاوہ دوسرے وزراء اور ٹی آر ایس کے قائدین نے خیرمقدم کیا ۔