٭ تین سال تک سالانہ15000 کروڑ روپئے خرچ کرنے کی ہدایت
٭ عثمان ساگر ‘ حمایت ساگر و حسین ساگر کیلئے گوداوری کا پانی چھوڑا جائیگا
٭ شہر کو گلوبل سٹی بنانے کا عزم ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد ۔7 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر کے سی آر نے آئندہ تین سال کے دوران شہر حیدرآباد کی ترقی اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے 45 ہزار کروڑ اور ریاست کے دوسرے شہروں پر 10 ہزار کروڑ جملہ 55 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرتے ہوئے شہر حیدرآباد کو گلوبل سٹی کے طرز پر ترقی دینے کا اعلان کیا ہے ۔ عثمان ساگر ، حمایت ساگر اور حسین ساگر کو دریائے گوداوری کے پانی سے بھرنے آلودہ پانی کی صفائی کے لیے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ قائم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے خصوصی حکومت عملی تیار کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے آج پرگتی بھون میں شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے دوسرے شہروں کی ترقی اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر جائزہ اجلاس طلب کیا جس میں وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر ، پرنسپل سکریٹری بلدی نظم و نسق اروند کمار کے علاوہ حیدرآباد ، ورنگل ، کھمم ، کریم نگر ، نظام آباد اور راما گنڈم کے مئیرس و عہدیداروں نے شرکت کی ۔ چیف منسٹر نے فوکنگ ان اربن تلنگانہ کے پروگرام کو مشن موڈ میں انجام دیتے ہوئے آئندہ تین سال کے دوران 55 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرنے کی حکمت عملی تیار کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی ۔ ریاست کے صدر مقام حیدرآباد کی ترقی پر سالانہ 15 ہزار کروڑ کے حساب سے آئندہ تین سال تک 45 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ ساتھ ہی ماباقی شہروں پر 10 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرنے کی منصوبہ بندی تیار کرنے کے احکامات جاری کئے ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے شہروں کی ترقی میں سڑکوں کی تعمیرات پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے پارکس کے قیام و ترقی ، ڈرینج نظام کو عصری تقاضوں سے لیس کرنے پر زیادہ توجہ دینے پر زور دیا ۔ انہوں نے محکمہ بلدی نظم و نسق کو شہروں کی ترقی کے لیے خصوصی منصوبہ بندی کے ساتھ رپورٹ تیار کرنے تمام اقسام کی تعمیرات کے ساتھ ترقیاتی کاموں کو انجام دینے کی ہدایت دی ۔ غیر مجاز لے آوٹس کے خلاف سخت کارروائی کرنے لے آوٹس میں گرین لینڈ کے لیے محفوظ رکھی جانے والی اراضی کو دوبارہ باقاعدہ بنانے کی پالیسی کو منسوخ کردینے پر زور دیا ۔ گرین کور کو یقینی بنانے تالابوں کو صاف ستھرا رکھنے کی کوشش کرنے کا مشورہ دیا ۔ شہر حیدرآباد کے تاریخی ذخیرہ آب عثمان ساگر ، حمایت ساگر اور حسین ساگر کو دریائے گوداوری کے پانی سے بھرنے آلودہ پانی ان میں شامل ہونے سے روکنے اور آلودہ پانی کو صاف کرنے کے لیے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ قائم کرنے ساتھ ہی ہر شہر کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی تیار کرنے کی چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی ۔