نئی دہلی: حالیہ دنوں میں حکومت ہند نے کالے دھن کے خلاف مہم کے طور پر500اور 1000کے کرنسی نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم کرنے کاعلان کیا جس کا اثرغریب کسانوں‘ چھوٹے کاروباریوں پر پڑا جن کا انحصار نقدی پر ہے۔
اگرچہ کے بدعنوانیوں کے خلاف کچھ اقدام اٹھائے گئے ہی ں مگر کچھ او راقدام ایسے کمپنیوں کی خامیاں تلاش کرنے میں ناگزیر ہیں جو اپنا کالا دھن ٹیکس سے بچانے کی فراخ میں ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ میں موٹی رقم 6172کروڑ 59اکاونٹس کے ذریعہ ہانگ کانگ منتقل کی گئی ہے۔اس اسکام کے بعد سی بی ائی نے59اکاونٹ ہولڈرس ‘ نامعلوم بینک عہدیدار اور خانگی افراد کے خلاف ایک کیس درج کیا ہے۔
انہوں نے دہلی برانچ کی بینک آف بڑودہ پر بھی دھاوا کیا جہا ں پر فاریکس کے ساتھ معاملے داری میں 6172کروڑ روپئے جمع کروائی گئی تھے جو ہانگ کانگ منتقل کئے گئے۔اس ضمن میں کریمنل سازش‘ دھوکہ دھڑی او ربدعنوانی کے مختلف دفعات کے تحت مقدما ت بھی درج کئے گئے ۔
اشوک وہار برانچ کے دوعہدیدار اسٹنٹ جنرل مینجر ایس کے گرگ او رافیسر فارن ایکسچینج دہلی جینش دوبے کانام بھی اس کیس میں لیاجارہا ہے۔سی بی ائی نے اپنے بیان میں کہاکہ ہے’’ 59کرنٹ اکاونٹس اور دو بینک عہدیدار جن کی شناخت نہیں ہوپائی ہے کے خلاف ہانگ کانگ کو 6000کروڑ منتقل کرنے کی سازش کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے