دیوی گوڑا نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ کرناٹک میں اپنی اتحادی پارٹی بی ایس پی کو لوک سبھا کی ایک سیٹ دیں اگر وہ بعد میں جے ڈی ( ایس) سکریٹری دانش علی کو اترپردیش میں ایک سیٹ دیتی ہے۔
نئی دہلی۔سابق وزیر اعظم اور جے ڈی ( ایس) کے سربراہ ایچ ڈی دیوی گوڑہ نے جمعرات کے روز کہاکہ کئی ایک غیر بی جے پی پارٹیاں متحدہ طور پر ایچ ڈی کمارا سوامی کی بطور چیف منسٹر حلف برداری تقریب میں شریک ہوئی ہیں مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ تمام ریاستوں میں لوک سبھا الیکشن ساتھ ملکر لڑیں گی۔
پارلیمنٹ ہاوز میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دیوی گوڑا نے وزیراعظم نریند رمودی اوربی جے پی صدر امیت شاہ کے جلد سے جلد انتخابات کی خواہش دیتے ہوۂ کہاکہ تیسرے محاذ کی جلد سے جلد تشکیل وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ وہ اپنے کیڈرس کو جس طرح کے اشارے دے رہے ہیں اس سے بہت ممکن ہے کہ الیکشن مقررہ وقت سے پہلے ہوجائیں گے‘‘۔
جے ڈی ( ایس)سربراہ وہ بہت جلد غیر این ڈی اے لیڈر س سے اس ضمن میں ملاقات کرکے تبادلہ خیال کریں گے۔گوڑا نے رپورٹر س سے کہاکہ’’ یہ ضروری نہیں ہے کہ کمار ا سوامی کے بطور چیف منسٹر حلف برداری تقریب میں شریک پارٹیاں تمام ریاستوں میں متحدہ طور پر الیکشن لڑیں گی‘‘۔
دیوی گوڑا نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ کرناٹک میں اپنی اتحادی پارٹی بی ایس پی کو لوک سبھا کی ایک سیٹ دیں اگر وہ بعد میں جے ڈی ( ایس) سکریٹری دانش علی کو اترپردیش میں ایک سیٹ دیتی ہے۔
دانش علی کا شمار دیوی گوڑا کے پرانے وفاداروں اور کرناٹک میں کانگریس اور جے ڈی ( ایس) کا گٹھ جوڑ بنانے میں اہم رول ادا کرنے والوں میں ہوتا ہے۔جے ڈی( ایس) لیڈر دہلی میں پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لئے ائے ہوئے تھے جس کو بعد میں منسوخ کردیاگیا۔
انہوں نے کہاکہ ایس پی او ربی ایس پی اترپردیش میں 80لوک سبھا سیٹوں پر تقسیم کے متعلق غور کررہی ہیں۔دیوی گوڑا نے کہاکہ ’’ کرناٹک میں معمول مسائل کے باوجود ہم 2019میں کانگریس کے ساتھ ملکر لوک سبھا الیکشن میں مقابلہ کریں گے‘‘۔
انہو ں نے کہاکہ ’’حالانکہ اب تک اس مسلئے پرکوئی تبادلہ خیال نہیں ہوا ہے‘‘ ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ راہول گاندھی او رکمارا سوامی اس پر مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے‘‘۔
سابق چیف منسٹر سدارامیہ کے تبصرے جس میں انہوں نے ایک سال تک بھی حکومت کی معیاد مکمل نہ ہونے کے امکانات کا اظہار کیاتھا جس پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے دیوی گوڑا نے کہاکہ’’ یہ ان کا احساس ہے‘‘۔