یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران مبینہ طور پر ’’مخالف ہندوستان ‘‘ نعرے بازی کے تین سال پرانے سیڈ یشن کیس میں کنہیاکمار او ردیگر نو لوگ جس میں عمر خالد اور انر بان بھٹاچاریہ کے خلاف دہلی پولیس نے 14جنوری کے روز چارج شیٹ دائر کی ۔
نئی دہلی۔ دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز دہلی پولیس کو جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ یونین ( جے این یو ایس یو) صدر کنہیاکمار اور دیگر نو لوگوں کے خلاف محکمہ قانونی رائے کی منظوری کے خلاف سڈیشن مقدمہ درج کرنے پر پھٹکار لگائی ۔
اے این ائی کے مطابق عدالت نے کہاکہ’’تم لوگوں کے پاس قانونی محکمہ کی رائے نہیں ہے‘ کیوں بناء منظوری کے چارج شیٹ داخل کی ہے؟‘‘۔ دہلی پولیس نے کہاکہ دس روز میں ہم منظوری حاصل کرلیں گے۔
عدالت نے معاملے کی سنوائی کے 6فبروری کا وقت مقررکیا او ردہلی پولیس سے کہاکہ پھر درکار منظوری حاصل کرلیں۔
یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران مبینہ طور پر ’’مخالف ہندوستان ‘‘ نعرے بازی کے تین سال پرانے سیڈ یشن کیس میں کنہیاکمار او ردیگر نو لوگ جس میں عمر خالد اور انر بان بھٹاچاریہ کے خلاف دہلی پولیس نے 14جنوری کے روز چارج شیٹ دائر کی ۔
جے این یو کے اس تقریب جو 9فبروری 2016کے روز پارلیمنٹ حملے کے خاطی افضل گرو کی پھانسی کے برسی کے موقع پر پیش ائے واقعات کے ضمن میں دہلی پولیس نے 12صفحات پر مشتمل ایک چارج شیٹ پٹیالہ ہاوز کورٹ میں داخل کی ہے۔
کمار نے کہاکہ چارج شیٹ داخل کرنے کا وقت سیاسی منشاء ظاہر کرتا ہے۔ چارج شیٹ پر کانگریس کے لیڈر کپل سبل نے حکومت کو ذاتی مفادات کے لئے سیڈیشن کا استعمال کیاہے۔