جے این یو ایس یو انتخابات۔ تمام چاروں سیٹوں پر یونائیڈ لفٹ کی کامیابی ‘ آر ایس ایس کی حامی اے بی وی پی کو بری طرح شکست 

نئی دہلی۔جواہر لال نہر و یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین انتخابات میں چار سیٹوں پر بائیں بازو اتحاد نے اپنا قبضہ برقرار رکھا‘ اور آر ایس ایس کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی کوبھاری اکثریت سے شکست فاش کیا۔قریبی مقابلے میں بائیں بازو اتحاد کی امیدوار گیتا کماری نے صدر کا عہدہ پر اپنی اپوزیشن امیدوار نیدی ترپاٹھی کو 462ووٹوں سے شکست دیکر اپنا قبضہ جما لیا۔

الیکشن پینال افیسرس نے کہاکہ برسا امبیڈکر پھولے اسٹوڈنٹ اسوسیشن ( بی اے پی ایس اے) کی امیدوار شبانہ علی کو 935ووٹ ملے۔ ان کا کہنا ہے کہ 4639ووٹس میں4620ووٹس کو ہی قابل قبول قراردیا گیا جبکہ 19ووٹس کو غلط بیالٹ میں چھٹی کے ساتھ پول کرنے کی وجہہ سے مسترد کردیاگیا۔

وہیں نائب صدر کے لئے اے ائی ایس اے کی سیمون زویہ خان نے 1876ووٹ لئے۔ خان نے اے بی وی پی کی درگیش کمار کو شکست فاش کیاجس نے 1028ووٹ لئے ۔

جملہ ووٹ 4620تھے۔ بائیں بازو کی ڈی سری کرشا جنرل سکریٹری کے پوسٹ پر کامیاب ہوئی انہو ں نے 2082ووٹ لئے جبکہ ان کی اپوزیشن اے بی وی پی کی امیدوار نیکونج مکاوانہ کو 975ووٹ ہی ملے۔جوائنٹ سکریٹری کا پوسٹ بھی بائیں بازو کی شبہانشو سنگھ کے قبضے میں رہا جنھیں 1755ووٹ ملے جبکہ اپوزیشن امیدوار اے بی وی پی پنکج کیشاری کو920ووٹ ہی مل سکے۔

گیتا کمار نے کہاکہ’’ اس بڑی کامیابی کا سہرا طلبہ کے سر جاتا ہے جن کا اب بھی بھروسہ جمہوری اقدا ر پر ہے جس کو بچانے کاکام کیاگیا ہے اور تبدیلی بھی طلبہ سے ائے گی‘‘۔انہوں نے نجیب ‘ جے این یو سیٹس میں کمی‘ نئے ہاسٹلس ‘ اور مختلف مسلئے کواٹھانے کا بھی وعدہ کیا۔ ڈی سری کرشا نے کہاکہ جے این یو اب زیادہ ڈیموکرٹیک ہوگیا ہے’’ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم ہرروز ہر طالب علم تک پہنچیں گے اور اے بی وی پی کی جارحانہ پالیسیوں کی مختلف کریں گے‘‘۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے جے این یو کی تہذیب کو بچایا ہے۔مرکزی پینل میں مجموعی طور پر چاروں پوسٹ کے لئے 1512نوٹا ووٹس ڈالے گئے۔ الیکشن افیسروں کا کہناہے کہ مختلف پوسٹ کے لئے جملہ 31کونسلر س کا انتخاب عمل میں لایاگیا ہے۔