جی ایچ ایم سی انتخابات کیلئے آج رائے دہی ‘ دھاندلیوں کو روکنے سخت انتظامات

ک2014 کے عام انتخابات اور تشکیل تلنگانہ کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کیلئے اہم امتحان ‘ زبردست مقابلہ آرائی

ٹی آر ایس کے وقار کا مسئلہ
تلگودیشم ‘ بی جے پی اتحاد اور کانگریس بھی سرگرم
مجلس کو اپنے ہی باغیوں ‘ حریفوں اور اپوزیشن سے مقابلہ

حیدرآباد۔ یکم فبروری ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کیلئے تمام تر انتظامی اُمور  مکمل ہوچکے ہیں ۔ رائے دہی کیلئے مختص کردہ عملہ اپنے اپنے مراکز کو پہنچ چکا ہے ۔ یہ بات کمشنر بلدیہ ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے بتائی ۔ انہوں نے آج یہاں بلدیہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس کو مخاطب کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ صبح 7 بجے سے رائے دہی کا آغاز ہوگا اور رائے دہی شام 5بجے تک جاری رہے گی ۔ ساتھ ہی کمشنر نے بتایا کہ شام 5بجے سے قبل رائے دہی مراکز میں پہنچنے والوں کو بھی رائے دہی کا موقع فراہم کیا جائے گا ۔ انہوں نے سیاسی پارٹیوں اور آزاد امیدواروں و دیگر رجسٹرڈ پارٹیوں کے امیدواروں کو ہدایت دی کہ وہ صبح 6بجے اپنے پولنگ ایجنٹ کو متعلقہ پولنگ بوتھس پر روانہ کردیں ۔ انہوں نے شہریوں کو اس بات کا بھروسہ دلایا کہ وہ بغیر ووٹر سلپ کے بھی پولنگ بوتھ حاضر ہوسکتے ہیں  اور اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرسکتے ہیں ۔ تاہم انہیں چاہیئے کہ وہ اپنا ووٹر شناختی کارڈ اپنے ساتھ رکھیں ۔ باوجود اس کے بغیر ووٹر شناختی کارڈ کے ڈرائیونگ لائسنس ‘ بینک پاس بکس ‘ پاسپورٹ ‘ سرکاری و پبلک سیکٹر اداروں کی جانب سے جاری کردہ شناختی کارڈز دیگر دستاویزات جو الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق 21 دستاویزات میں سے کسی ایک کی مدد سے بھی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرسکتے ہیں ۔ کمشنر بلدیہ نے  رائے دہی میں خدمات انجام دینے والے عملہ کو صبح 5:30 بجے پولنگ مراکز پہنچنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں کسی بھی قسم کی کوئی خامی یا خرابی  پر فوری اقدامات کیلئے ای سی آئی ایل کے انجنیئرس کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں اور تقریباً 300 انجنیئرس کو چوکس کردیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ زائدالکٹرانک ووٹنگ مشینیں بھی فوری استعمال کیلئے رکھے گئے ہیں ۔ کمشنر بلدیہ نے بتایا کہ رائے دہی میں عملہ  آلات کی منتقلی اور دیگر خدمات کیلئے 704 بڑی اور 473 منی آر ٹی سی بسوں کو استعمال کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہی مراکز کو پہنچنے والے معذوروں کیلئے ہر طرح کی خدمات و سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔ کمشنر بلدیہ نے بتایا کہ ہر وارڈز میں خصوصی نگرانی کیلئے زونل آفیسر کو مقرر کیا گیا ہے جو رائے دہی کا قریبی جائزہ لیں گے ۔2014 میں منعقدہ پارلیمانی و اسمبلی انتخابات کے بعد حیدرآباد کے وقار بلدی ادارہ کے انتخابات تمام جماعتوں کیلئے پہلا اہم امتحان ہیں ۔ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد جی ایچ ایم سی کے یہ پہلے انتخاب بھی ہیں جو حکمراں ٹی آر ایس کیلئے وقار کا مسئلہ ہے ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راو نے انتہائی محتاط انداز میں حکمت عملی طئے کرتے ہوئے تمام 150 حلقوں سے اپنی پارٹی ٹی آر ایس کے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے اور انہوں نے یقین کا  اظہار کیا ہے کہ 75 حلقوں میں کامیابی کے ساتھ ٹی آر ایس ہی اپنا میئر اور ڈپٹی میئر بنائے گی ۔ تلگودیشم پارٹی اور بی جے پی اتحاد نے بھی زیادہ سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کے طور پر سرگرم مہم چلائی ۔ پرانا شہر میں مجلس کو اپنے چند باغی امیدواروں اور ناراض قائدین کی اعلانیہ اور خفیہ مخالفتوں کا سامنا دیکھا گیا ۔ کانگریس نے اس مرتبہ نئے شہر کے علاوہ پرانا شہر پر بھی پوری شدت کے ساتھ توجہ مرکوز کی ہے ۔